کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش دھماکے کے کیس میں جاوید اور گل نساء بلوچ کو 10 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، محکمہ داخلہ سندھ نے جاوید اور گل نساء سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دونوں ملزمان کو 10 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
اس دؤران پولیس نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے، جس کے مطابق 6 اکتوبر 2024 کو کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب چینی شہریوں اور ان کی حفاظت پر مامور پاکستانی سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے خودکش حملے میں ان کی حفاظتی گاڑی سمیت 14 گاڑیاں تباہ ہوئیں۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق، دھماکے میں دو چینی شہری ہلاک اور ایک چینی سمیت 13 افراد زخمی ہوئے، اس حملے کے الزام میں پولیس نے جاوید بلوچ اور گل نساء بلوچ کو 11 نومبر کو گرفتار کیا تھا۔
گزشتہ روز حکام نے ایک پریس بریفنگ میں دونوں کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی، جبکہ پولیس حکام کے مطابق حملے میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ پولیس جاوید بلوچ کی 9 ستمبر کو گرفتاری کررہی ہے تاہم جاوید بلوچ کے لواحقین کے مطابق انھیں 16 اکتوبر کو ہی وندر سے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ بازار سے اپنے گھر جانے کے لیے رکشے میں سوار ہو رہے تھے۔
جاوید بلوچ کے اہلِ خانہ کے مطابق، حکام کی جانب سے گرفتاری کا دعویٰ غلط ہے، کیونکہ جاوید بلوچ گزشتہ 25 دنوں سے نامعلوم مقام پر زیر حراست تھے۔
دوسری جانب پولیس نے کراچی خودکش حملے کے الزام میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے گل نساء نامی خاتون کی بھی گذشتہ روز گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا، تاہم خاتون کے حوالے سے تاحال کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی جا سکی ہیں۔