چین کے خدشات – ٹی بی پی اداریہ

386

چین کے خدشات

ٹی بی پی اداریہ

پاکستان چین انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ’’چائنا ایٹ 75: اے جرنی آف پروگریس، ٹرانسفارمیشن اینڈ لیڈرشپ‘‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی راہ میں سیکیورٹی سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور “محفوظ اور مستحکم ماحول کے بغیر کچھ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی موجودگی میں چینی سفیر نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ چین کے لیے سیکیورٹی سب سے بڑی تشویش ہے و پاکستان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کی راہ میں رکاوٹ ہے اور صرف چھ ماہ میں دو بار چین کے معاشی مفادات اور سرمایہ کاروں پر حملہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے، جس میں چینیوں کا جانی نقصان بھی ہوا ہے۔

چین کی حکومت بلوچستان میں اپنے معاشی اور عسکری منصوبوں کے تکمیل کے حوالہ سے سخت پریشان ہے لیکن بلوچستان میں قوم پرست جماعتیں اور آزادی کے لئے برسرپیکار مسلح تنظمیں چین کے معاشی مفادات کو استحصالی منصوبے قرار دیتے ہیں، جس کے سبب اُن کے مفادات مسلسل حملوں کے زد میں ہیں۔

چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے چین کے معاشی اور عسکری منصوبوں کے مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے پر زور دیا ہے لیکن بلوچستان میں دو دہائیوں سے زائد جاری فوجی آپریشنوں اور ریاستی جبر کے باجود، طاقت کے زور پر کچھ حاصل نہیں کیا جاسکا ہے اور بلوچستان میں آزادی کے لئے سیاسی اور مسلح جدوجہد جاری ہے۔

طاقت کے زور پر بلوچ تحریک کو کچلنے کے پاکستان کے منصوبے پہلے بھی ناکام ہوئے ہیں اور چین کے عسکری مدد کے ساتھ بھی عوامی حمایت سے جاری تحریک کو کچلنے کے منصوبے کامیاب نہیں ہونگے۔ بلوچ مسئلہ سیاسی ہے، جو حقوق و آزادی کے لئے ہے اور بلوچستان کے قومی وسائل پر حق اور بلوچ قوم کو حق آزادی دئے بغیر بلوچ زمین پر چین کی سرمایہ کاری کے محفوظ ہونے کے آثار نہیں ہیں۔