چین نے افغان حکومت کے انٹیلیجنس ادارے سے ایک باضابطہ ایک سفارتی مراسلے میں یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں مقیم بلوچ مہاجرین کے خلاف کارروائی کریں ۔
بلوچ صحافی کیا بلوچ کے مطابق ایک باخبر ذریعے نے انکشاف کیا کہ بیجنگ نے حال ہی میں ایک سفارتی تبادلے کے دوران کابل پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں مقیم بلوچ مہاجرین کو بے دخل کریں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا کی ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ چین کے خصوصی ایلچی برائے افغان امور نے پاکستانی حکام سے ملاقات کی۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں فوجی جارحیت کے سبب ہزاروں کی تعداد میں بلوچ اس وقت اندرون بلوچستان کے علاوہ افغانستان اور ایران میں مہاجرت کی زندگی گزارنے پہ مجبور ہیں۔
واضح رہے کہ ایران اور افغانستان میں اس سے پہلے بلوچ مہاجرین کو نشانہ بناکر قتل بھی کئے گئے ہیں۔ بلوچ قوم پرست حلقے الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ اسطرح کے واقعات کے پیچھے پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہے جو اجتماعی سزا کے طور بلوچ مہاجرین کو ایران اور افغانستان میں بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔
افغان حکومت نے حالیہ مذاکرات اور بلوچ مہاجرین کے بے دخلی کی اطلاعات کی تصدیق یا تردید تاحال نہیں کی ہے۔