پاکستان کا ایران کے ساتھ بلوچستان میں مشترکہ فضائی کاروائی کی تردید

230

پاکستان کے دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ایران کی سکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں کوئی مشترکہ کارروائی نہیں کی ہے۔

گذشتہ روز ایرانی میڈیا کی جانب سے اطلاعات سامنے آئیں کہ پاکستان اور ایران کی سکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں سمگلروں کے خلاف مشترکہ کارروائی کی ہے۔

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے تاہم پریس بریفنگ کے دوران انہوں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اسی روز پاکستانی فورسز نے بلوچستان کے ضلع پنجگور میں 30 کلومیٹر اندر سمگلروں کے خلاف آپریشن کیا ہے، مگر یہ کوئی مشترکہ کارروائی نہیں تھی۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ مشترکہ کاروائی کی خبریں سوشل میڈیا پر دہشتگردوں کی جانب سے پھیلائی گئی ہیں۔

دوسری جانب، انٹیلی جنس سروسز سے منسلک کچھ ٹوئٹر اکاؤنٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور ایران نے مل کر شدت پسندوں کے خلاف فضائی حملے کیے، ایک مقامی لیویز اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ یہ کارروائی پاکستانی حدود میں ہوئی جس میں ایک ڈرون حملہ بھی شامل تھا۔

دوسری جانب ایران مخالف مسلح تنظیم جیش العدل نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں ان کے 12 جنگجو، بشمول دو اہم کمانڈر مارے گئے ہیں۔

جیش العدل نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ حملے پاکستان اور ایران کی مشترکہ کارروائی کا حصہ تھے۔