وطن کی دفاع میں شہید ہونے والے ساتھی سرمچاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

295

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 12 نومبر 2024 کو سرمچار بالگتر میں تنظیمی مشن پر تھے کہ دشمن کے ساتھ ایک جھڑپ میں تنظیم کے سیکنڈ لیفٹنینٹ اعظم عرف قاسم ولد محمد رحیم سکنہ تیرتیج آواران، سیکنڈ لیفٹنینٹ انور عرف ثناہ جان ولد حسین سکنہ رید توک بالگتر،ارب نواز عرف جہانزیب سکنہ گریشہ اور زہیر عرف آزاد ولد فضل سکنہ بیرونٹ کیلکور سرزمین کی دفاع میں دشمن کے ساتھ بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ سیکنڈ لیفٹیننٹ اعظم عرف سنگت قاسم 2013 سے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد میں بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے وابستہ تھے۔ وہ ایک کہنہ مشق گوریلا سرمچار اور انتہائی  جفاکش اور جدید جنگی حکمت عملی میں ماہر ساتھی تھے۔ انہوں نے تنظیم کے فعالیت اور منظم کرنے میں اہم کِردار ادا کیا۔ انہوں نے جنگی محاذ میں گچک، آواران، کیلکور، کولواہ، بُلیدہ، زامران اور دیگر اہم معرکوں میں قابض فورسز کے خلاف جنگی معرکوں میں حصہ لیا۔ ان کی محنت اور مستقل مزاجی کو مدنظر رکھتے ہوئے تنظیم نے انہیں کیمپ میں ساتھیوں کی جنگی تربیت کی ذمہ داری سونپ دی وہ اس وقت تنظیم کے سکینڈ لیفٹنینٹ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہے تھے۔ شہید ساتھی پچھلے ایک سال سے قربان یونٹ کا حصہ تھا۔

ترجمان نے کہا کہ سکینڈ لیفٹنینٹ انور عرف ثناہ بلوچ 2017 سے قومی آزادی کی تحریک میں بی ایل ایف سے وابستہ تھے۔ اس نے اپنی محنت، قابلیت اور جفاکشی کی وجہ سے بہت ہی کم عرصوں میں اعلی مقام حاصل کیا،سال 2023 میں وہ دشمن کے ساتھ ایک جھڑپ میں زخمی ہوئے تھے اس کے بعد نومبر 2023 کو دشمن فورسز نے ان کے فیملی ممبران وابستہ 3 جبری لاپتہ نوجوانوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیا گیا تھا، لیکن وہ اپنے آزادی کے نظریہ سے پیچھے نہیں ہٹا اور شہید نے مختلف محاذوں پر بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے قومی آزادی کے لئے اپنی خدمات صرف کی۔انہوں نے اورماڑہ، کولواہ،کیلکور، بلیدہ، زامران، پروم اور نام نہاد سی پیک کے اہم معرکوں میں دشمن کو شدید نقصان سے دوچار کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔وہ اس وقت تنظیم کے سکینڈ لیفٹنینٹ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ شہید ارب نواز عرف جہانزیب 2021 سے قومی آزادی کی تحریک میں بی ایل ایف سے وابستہ تھے۔وہ ایک انتہائی مخلص اور جنگجو سرمچار تھے اور تنظیم کے ہر کام میں پیش پیش تھے۔ انہوں نے تنظیم کے پلیٹ فارم سے، جھاؤ ،گریشہ، آواران، کیلکور، مشکے اور کولواہ کے علاوہ کئی اہم محاز پر دشمن کے خلاف نبرد آزما ہوکر دشمن کو شکست دینے میں اہم کِردار ادا کیا اور کئی بار دشمن کے گھیرے میں آئے لیکن اپنی کامیاب حکمت عملی اور بہادری کی وجہ سے بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زہیر عرف آزاد 2022 سے بلوچ قومی آزادی کی تحریک میں بی ایل ایف سے وابستہ تھے۔ انہوں نے بالگتر، کیلکور،بلیدہ اور کئی دیگر اہم محاذوں پر دشمن کے خلاف حصہ لیکر دشمن فوج کو شکست دینے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ آپ نے مخلصی، بہادری اور جفاکشی کیساتھ اپنا دن رات بلوچ قومی آزادی کیلئے وقف کردیا تھا۔ آپ ایک انتہائی دلیر اور ذہین سرمچار تھے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ سرزمین کی آزادی کے لئے جان کا نذرانہ دینے والے تمام شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، قوم کے بہادر فرزندوں نے جام شہادت نوش کرکے قوم کو آزادی کی راہ دکھائی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ساتھیوں کی شہادت سے ہمارے حوصلے پَست نہیں ہوسکتے بلکہ آزادی جیسی مقدس منزل کے لیے شہیدوں کا بہتا لہو ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اپنے ساتھی سرمچار سیکنڈ لیفٹنینٹ شہید اعظم عرف سنگت قاسم، سیکنڈ لیفٹنینٹ شہید انور عرف ثناہ ، شہید عرب نواز عرف جہانزیب اور شہید زہیر عرف آزاد سمیت بلوچ قومی جدوجہد کی راہ میں شہید ہونے والے تمام شہدا کو انکی عظیم تر قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ یہ عہد کرتی ہے کہ شہدا کی قربانیوں کو کبھی  فراموش نہیں کیا جائے گا بلکہ آزاد بلوچستان تک جہد مسلسل جاری و ساری رہے گی۔