نیدرلینڈز :ہنگامہ آرائیاں، شناخت کے بعد اسرائیلی شہریوں پر تشدد

59

فٹبال میچ کے بعد اسرائیلی مداحوں پر حملے، ڈچ اور اسرائیلی قیادت کی مذمت

ایمسٹرڈیم میں یورپا لیگ فٹبال میچ کے بعد اسرائیلی مداحوں پر حملوں کے بعد اسرائیلی اور ڈچ رہنماؤں نے ان واقعات کی سخت مذمت کی ہے۔ میچ میں مکابی تل ابیب کو ایجیکس نے 5-0 سے شکست دی، جس کے بعد شہر میں تشدد اور بدامنی پھیل گئی۔

ڈچ وزیراعظم ڈک شوف نے ان حملوں کو “ناقابل قبول” قرار دیتے ہوئے کہا وہ ان واقعات سے صدمے میں ہیں۔

انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو یقین دلایا کہ اس واقعے میں ملوث مجرموں کو جلد پکڑا جائے گا اور ان پر مقدمہ چلایا جائے گا، نیتن یاہو نے اپنے ہم منصب سے بات چیت میں ڈچ حکومت سے یہ درخواست بھی کی کہ نیدرلینڈ میں یہودی کمیونٹی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

اسرائیلی مداحوں کے لیے ریسکیو آپریشن

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے تشدد کے ان واقعات کے بعد اپنے شہریوں کو واپس لانے کے لیے فوری طور پر ریسکیو طیارے بھیجنے کا حکم دیا، اسرائیلی حکام نے ایمسٹرڈیم میں موجود اپنے شہریوں کو ہوٹلوں میں رہنے اور اسرائیلی یا یہودی علامتیں ظاہر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ایک ریسکیو مشن میں میڈیکل اور ریسکیو ٹیمیں بھی بھیج رہی ہے تاکہ وہاں موجود اپنے شہریوں کو محفوظ طریقے سے وطن واپس لایا جاسکے۔

پولیس کی کارروائیاں اور گرفتاریوں کا سلسلہ

ڈچ پولیس کے مطابق شہر کے مرکزی علاقوں میں فسادات اور توڑ پھوڑ کے واقعات پیش آئے، جس کے نتیجے میں 57 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

ڈچ نیوز ایجنسی ANP نے پولیس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ گرفتار افراد سے تفتیش جاری ہے ایمسٹرڈیم کی سڑکوں پر پولیس کی بڑی تعداد موجود ہے اور امن و امان بحال کرنے کے لیے مزید نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور تشدد کی تصاویر وائرل

سوشل میڈیا پر مبینہ تشدد کے مناظر اور ویڈیوز وائرل ہو گئی ہیں جہاں دو مختلف گروہ تشدد میں ملوث دیکھے جاسکتے ہیں جن میں سے ایک گروہ اسرائیلی شہریوں کی پاسپورٹ کی تلاش کی رہی ہے جبکہ ایک دوسرا گروہ فلسطین حمایت میں لگے جھنڈوں کو ہٹانے اور اسرائیل حمایت میں نعرہ بازی کرررہے ہیں۔

اسرائیلی سفارت خانے نے بیان دیا کہ سیکڑوں مکابی فینز کو ایمسٹرڈیم میں گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا اور الزام لگایا کہ اسرائیلی مداحوں پر حملہ ایک “ہجوم” نے کیا جو انکے خلاف تھا۔

اسرائیلی صدر اور وزیر خارجہ کی درخواستیں

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ڈچ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متاثرہ افراد کو تحفظ اور مدد فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم خوفناک مناظر دیکھ رہے ہیں جو 7 اکتوبر کے بعد دوبارہ دیکھنے کی امید نہیں تھی۔

اسرائیل کے نئے وزیر خارجہ گیڈون سار نے بھی ڈچ حکومت سے درخواست کی کہ وہ اسرائیلی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

واضح رہے کہ یہ واقعات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل کی لبنان اور غزہ میں کارروائیوں کے باعث دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔

ایمسٹرڈیم پولیس کے مطابق فلسطینی جھنڈے کو ہٹانے سمیت متعدد واقعات کے بعد سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے اور ایمسٹرڈیم میں مکابی تل ابیب کے میچ کے موقع پر ایک فلسطین حامی مظاہرے کو بھی سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر روک دیا گیا ہے۔