نوشکی میں آپریشن کے دوران پاکستانی فورسز نے آٹھ افراد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
گذشتہ دنوں بلوچستان کے ضلع نوشکی کے پہاڑی سلسلوں میں پاکستان فوج تین روز تک آپریشن میں مصروف رہی۔ آپریشن میں گن شپ و دیگر ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا۔ اس دوران مختلف مقامات اہلکار اتارے گئے۔
اطلاعات کے مطابق دوران آپریشن فورسز اہلکاروں نے آٹھ افراد کو جبری لاپتہ کردیا ہے جن میں ملا نذیر سمالانی، فقیر محمد سمالانی، جان محمد سمالانی، ظفر اللہ ولد جان محمد سمالانی، محمد وارث سمالانی اور ہاشم ولد سید خان ساسولی شامل ہیں جبکہ دو راہگیروں کو بھی جبری لاپتہ کیا گیا جن کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
خیال رہے دوران آپریشن فوجی اہلکاروں کی جانب سے مقامی افراد کے گھروں کو نذر آتش کرنے سمیت آبادیوں پر مارٹر گولے فائر کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی تھی۔
آپریشن میں مصروف اہلکاروں کو جمعرات کی شب بلوچ لبریشن آرمی نے ایک حملے میں نشانہ بنایا۔ حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ سرمچاروں نے خود کار ہتھیاروں سے حملہ کرکے دشمن پر گرنیڈ لانچر کے متعدد گولے داغے، حملے میں دو دشمن اہلکار موقع پر ہلاک اور کم از کم چار زخمی ہوگئے۔
حکام نے تین روز تک جاری رہنے والے آپریشن کے حوالے سے تاحال کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔