نوشکی، کوئٹہ اور تربت حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

142

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہےکہ ہمارے سرمچاروں نے تین مختلف حملوں میں نوشکی میں جارحیت میں مصروف قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں، تربت میں دشمن فورسز کی چوکی اور کوئٹہ میں مخبر و ریاستی آلہ کار کو نشانہ بنایا، حملوں میں مخبر سمیت قابض فوج کے 3 اہلکار ہلاک اور 4 اہلکار زخمی ہوگئے۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے جمعرات کی شب نوشکی کے علاقے گوربرات میں جارحیت میں مصروف قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو ایک حملے میں نشانہ بنایا، سرمچاروں نے خود کار ہتھیاروں سے حملہ کرکے دشمن پر گرنیڈ لانچر کے متعدد گولے داغے، حملے میں دو دشمن اہلکار موقع پر ہلاک اور کم از کم چار زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہاکہ قابض پاکستانی فوج 19 نومبر سے نوشکی کے علاقوں منجرو، مخبلی، گوربرات سمیت لجے اور شورپارود سے متصل علاقوں میں جارحیت میں مصروف تھی، بزدل فوج نے تین دنوں تک عام آبادی کو جارحیت کا نشانہ بنایا، گھروں کو نذرآتش کرنے سمیت عام آبادیوں پر مارٹر گولے اور راکٹ داغے۔

ترجمان نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی ہمہ وقت عوام کی حفاظت کیلئے تیار بیٹھی ہے، دشمن کے ہر جارحیت کا جواب اسی طرح شدید حملوں کی صورت میں دی جائے گی۔

مزید کہاکہ ایک اور کاروائی میں گذشتہ شام بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کوئٹہ کے علاقے کیچی بیگ، سریاب روڈ پر قابض پاکستانی فوج کے پیرول پر کام کرنے والے نصیب اللہ ولد قیصر خان مری سکنہ مچھ، بولان کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہاکہ مخبر و آلہ کار نصیب اللہ عرف چِھیا نے حبیب خان مری کے ہمراہ دشمن کے سامنے ہتھیار پھینک دیا تھا۔ سرینڈر کرنے کے بعد نصیب اللہ نے قابض فوج و خفیہ اداروں کے پیرول پر مخبری کرنے لگا۔ مچھ شہر اور اور گردنواح میں قابض پاکستانی فوج کے میجر شیر جان نے مخبر اور آلہ کاروں کے نیٹورک تشکیل دیئے، نصیب اللہ اس نیٹورک کا ایک سرغنہ تھا۔

ترجمان نے کہاکہ بعدازاں 2018 میں دوران مری عرف بزرگ کے سرینڈر کرنے کے بعد نصیب اللہ نے اس کی سربراہی میں دشمن فوج کیلئے کام کا آغاز کیا جبکہ قابض فوج کے ہاتھوں ظہور مری کی جبری گمشدگی میں بھی نصیب اللہ براہ راست ملوث پایا گیا تھا۔ خیال رہے ظہور مری کو جبری گمشدگی کے بعد قابض فوج نے قتل کرکے مسخ شدہ لاش پھینک دی تھی۔

ترجمان نے کہاکہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے آلہ کار نصیب اللہ کو ہلاک کرکے اس کے پاس موجود ساز و سامان بھی ضبط کرلیا، آلہ کار کے موبائل سے اس کے نیٹورک سے منسلک دیگر آلہ کاروں کے نام اور راز افشاں ہوچکے ہیں جن پر جلد ہی کاروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ آج رات بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے تربت شہر میں ایئرپورٹ روڈ پر قائم قابض پاکستانی فوج کے ایک چوکی کو نشانہ بنایا، سرمچاروں نے دشمن فوج پر دستی بم سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دشمن فوج کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

بیان کے آخر میں کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں پر ہمارے حملے جاری رہینگے۔