بلوچ قوم پرست رہنما جاوید مینگل نے سماجی رابطے کی ماہیکرو بلاگنگ ساہٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مستونگ میں اسکول کے معصوم بچوں پر بزدلانہ حملہ اور بے گناہ، معصوم بچوں کی شہادتیں ریاستی اداروں کی بربریت کی انتہا ہیں۔ بلوچ قومی تحریک، خصوصاً سیاسی مزاحمت کو کچلنے کے لیے بے گناہ بچوں کا خون بہایا گیا۔ پاکستانی فوج اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ایسے ہولناک اقدامات کرتی ہے، جنہیں اس کے گماشتے انجام دیتے ہیں۔میر جاوید مینگل نے کہا کہ ایک ہی دن میں مستونگ میں 7 معصوم افراد کو شہید کر دیا گیا جبکہ راولپنڈی سے 10 بلوچ طلباء کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ دونوں واقعات ریاستی جبر، بلوچ نسل کشی اور ظلم کی پالیسیوں کا حصہ ہیں۔
تازہ ترین
ایرانشہر میں فورسز کے قافلے پر مسلح حملہ، پانچ اہلکار ہلاک
مغربی بلوچستان کے شہر ایرانشہر کے نواحی علاقے دامن میں دو فورسز کی گاڑیوں پر مسلح افراد نے حملہ کیا ہے جس...
قید و بند سے تحریک نہیں رکے گی۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گرفتار رہنماؤں کو عدالت نے ایک بار پھر پندرہ روز کے لیے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
عدالت کے...
لسبیلہ میں ٹریفک حادثہ، 9 افراد جاں بحق، دو زخمی
بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں ایک خوفناک ٹریفک حادثے میں نو افراد جانبحق اور دو زخمی ہوئے ہیں۔
اوتھل کے قریب فقیرا اسٹاپ کے مقام...
قیادت کی غیر قانونی گرفتاری کے پانچ ماہ مکمل: گرفتاری اور تشدد سے خاموش...
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنی قیادت کی گرفتاری کے خلاف جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ تنظیم کی سربراہ...
کوئٹہ: غفار قمبرانی چار مہینے بعد جیل سے رہا
پولیس حراست میں موجود غفار قمبرانی کو رہا کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق، کوئٹہ میں پولیس کے...