بلوچ قوم پرست رہنما جاوید مینگل نے سماجی رابطے کی ماہیکرو بلاگنگ ساہٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مستونگ میں اسکول کے معصوم بچوں پر بزدلانہ حملہ اور بے گناہ، معصوم بچوں کی شہادتیں ریاستی اداروں کی بربریت کی انتہا ہیں۔ بلوچ قومی تحریک، خصوصاً سیاسی مزاحمت کو کچلنے کے لیے بے گناہ بچوں کا خون بہایا گیا۔ پاکستانی فوج اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ایسے ہولناک اقدامات کرتی ہے، جنہیں اس کے گماشتے انجام دیتے ہیں۔میر جاوید مینگل نے کہا کہ ایک ہی دن میں مستونگ میں 7 معصوم افراد کو شہید کر دیا گیا جبکہ راولپنڈی سے 10 بلوچ طلباء کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ دونوں واقعات ریاستی جبر، بلوچ نسل کشی اور ظلم کی پالیسیوں کا حصہ ہیں۔
تازہ ترین
کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5877 دن مکمل ہوگئے۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ تنظیم کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز...
یورپی یونین بلوچ لہو کی قیمت پر پاکستان کو معاشی مراعات سے نوازنا بند...
بلوچ نیشنل موومنٹ نے یورپی یونین کی جی ایس پی پلس جنرلائزڈ اسکیم آف پریفرنسز پلس سے متعلق ایک خصوصی کمیٹی...
تمپ: پاکستانی فورسز کے پیدل اہلکاروں پر حملہ، ہلاکتوں کی اطلاعات
بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل تمپ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے میر آباد کے...
بھائیوں کی جبری گمشدگی کو 9 ماہ مکمل، ہر لمحہ بے چینی، خوف اور...
بلوچستان سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے جنید حمید اور یاسر حمید کی جبری گمشدگی کو 9 ماہ مکمل ہوچکے...
فورسز حراست میں تشدد سے ایک اور بلوچ شہری جانبحق، لاش برآمد
پاکستانی فورسز نے مشکے کے رہائشی شہری کو کیمپ بلاکر کئی روز حراست بعد تشدد کرکے قتل کردیا ہے۔