بلوچ قوم پرست رہنما جاوید مینگل نے سماجی رابطے کی ماہیکرو بلاگنگ ساہٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مستونگ میں اسکول کے معصوم بچوں پر بزدلانہ حملہ اور بے گناہ، معصوم بچوں کی شہادتیں ریاستی اداروں کی بربریت کی انتہا ہیں۔ بلوچ قومی تحریک، خصوصاً سیاسی مزاحمت کو کچلنے کے لیے بے گناہ بچوں کا خون بہایا گیا۔ پاکستانی فوج اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ایسے ہولناک اقدامات کرتی ہے، جنہیں اس کے گماشتے انجام دیتے ہیں۔میر جاوید مینگل نے کہا کہ ایک ہی دن میں مستونگ میں 7 معصوم افراد کو شہید کر دیا گیا جبکہ راولپنڈی سے 10 بلوچ طلباء کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ دونوں واقعات ریاستی جبر، بلوچ نسل کشی اور ظلم کی پالیسیوں کا حصہ ہیں۔
تازہ ترین
بارکھان: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 4 افراد جبری لاپتہ
بلوچستان کے علاقے بارکھان سے آمدہ اطلاعات کے مطابق چار افراد کو پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
بلوچستان :مختلف واقعات میں 3 افراد ہلاک ، چار زخمی
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور دیگر واقعات میں تین افراد جان کی بازی ہار گئے۔
تفصیلات کے...
ہرنائی: کوئلہ کان حادثہ، کانکن جانبحق
ہرنائی کی تحصیل شاہرگ میں کوئلہ کان حادثے کے نتیجے میں ایک کانکن جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
لیویز...
ہرنائی: کوئلہ کان حادثہ، کانکن جانبحق
ہرنائی کے تحصیل شاہرگ میں کوئلہ کان حادثے کے نتیجے میں ایک کانکن جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
لیویز ذرائع کے مطابق کان میں مٹی...
تربت: مسلح افراد کی فائرنگ، دو افراد ہلاک
تربت میں نامعلوم افراد کی درزی کی دکان پر فائرنگ، دو افراد ہلاک
فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی...