مستونگ: بلوچ لبریشن آرمی کے حملے کا ڈر، پولیس کا اسلحہ خانہ خالی کرکے اسلحہ و سامان ملازمین کے نام الاٹ

275

حالیہ کئی مہینوں میں بلوچستان بھر میں بلوچ لبریشن آرمی کی مہلک حملوں کے دوران پولیس کی اسلحہ ضبط کرنے کے بعد مستونگ پولیس نے اپنے اسلحہ خانہ خالی کرکے اہلکاروں میں تقسیم کرکے گھر لے جانے کا حکم جاری کردیا ہے۔

ایک ذرائع نے دی بلوچستان پوسٹ کو بتایا کہ تمام ملازمین کو ایک ایک اسلحہ اور دو دو میگزین دیا رہا ہے اور حکم دیا گیا ہے کہ وہ اسلحہ اپنے ساتھ گھر میں رکھیں۔ جب ڈیوٹی ختم ہو تو اسلحہ قوت میں جمع نہیں ہوگا اسلحہ ملازم اپنے گھر لے جائیں گے۔ اگر کوئی ملازم اس بات سے انکار کریگا کہ میں اسلحہ گھر لے جانا نہیں چاہتا ہوں تو اس کے خلاف محکمانہ کاروائی کی جائے گی۔

خیال رہے بلوچستان میں حالیہ بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے مختلف اضلاع میں آپریشن ھیروف  کے دوران پولیس و لیویز کے مختلف تھانوں کو اپنے قبضے میں لینے کے بعد تھانوں کے قوت میں موجودہ تمام اسلحہ ایمونیشن اور تمام دفاعی سامان کو اپنے قبضے میں  لے گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا ڈی پی او مستونگ رحمت اللہ کے حکم کے مطابق سٹی تھانہ مستونگ کے قوت میں موجود تمام اسلحہ اور ایمونیشنز پولیس ملازمین کے نام پر الاٹ کرکے انہیں دیا جا رہا ہے تاکہ ملازم اسلحہ اور ایمونیشنز اپنے اپنے گھر لے جائیں۔

واضح رہے کہ پولیس سٹی تھانہ مستونگ بازار کے درمیان موجود ہے جس کے مشرق میں حاجی غنی مارکیٹ شمال میں ڈی ایچ کیو ہسپتال اور سینٹرل جیل کالونی شمال میں سینٹرل جیل اور جنوب میں مسجد روڈ واقعہ ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ قوت میں موجود Ak47, G3 9mm اور آنسو گیس کثیر تعداد میں موجود ہے۔ جنہیں اب ملازموں کے نام الاٹ کرکے انکے حوالے کررہے ہیں۔