ماہ رنگ بلوچ و صبیحہ بلوچ کی یورپی یونین کے وفد سے ملاقات: بلوچستان کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار

173

یورپی یونین پاکستان کی جانب سے سیاسی سرگرمیوں پر قدغن لگانے کی مذمت کرے – ماہ رنگ بلوچ

بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، جبری گمشدگیوں اور پرامن سیاسی سرگرمیوں پر پابندیوں کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ بلوچ سیاسی کارکن ماہ رنگ بلوچ اور صبیحہ بلوچ نے یورپی یونین کے وفد سے ملاقات کرکے بلوچستان کی نازک صورتحال پر گفتگو کی۔

ماہ رنگ بلوچ نے اپنی پوسٹ میں کہا:
“صبیحہ بلوچ اور میں نے حال ہی میں یورپی یونین کے وفد سے ملاقات کی تاکہ بلوچستان کی سنگین صورتحال پر بات چیت کی جا سکے۔ ہم یورپی یونین کی توجہ اور وقت کے شکر گزار ہیں اور یورپی یونین پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، جبری گمشدگیوں، اور پرامن سرگرمیوں پر قدغنوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔”

یورپی یونین پاکستان کے وفد نے بھی اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں کہا:
“یورپی یونین پاکستان کے دوطرفہ مشاورت کے ایک اہم ہفتے سے قبل، پاکستان اور افغانستان ڈویژن کی سربراہ دیرن دیر یا اور یورپی یونین کے حکام نے انسانی حقوق کے محافظوں، بشمول بلوچستان کے نمائندوں سے ملاقات کا موقع پایا، تاکہ بنیادی حقوق اور سماجی و اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔”

یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، خواتین اور بچوں کی ہراسگی، اور آزادیی اظہار پر پابندیوں کے باعث عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ماہ رنگ بلوچ، جو بلوچ یکجہتی کمیٹی کی منتظم ہیں، انسانی حقوق کی بحالی کے لیے سرگرم ہیں، جبکہ صبیحہ بلوچ، جو بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی سابق چیئرپرسن ہیں، بلوچستان کے طلبہ کے حقوق اور مساوی مواقع کے لیے کام کر رہی ہیں۔

بلوچ رہنماؤں نے اس ملاقات میں یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی بحالی، جبری گمشدگیوں کے خاتمے، اور مظالم کے سدباب کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔