قلات جھڑپ میں جانبحق نوجوان کے ہمشیرہ کی لاش حوالگی کا مطالبہ، حکام کا انکار

705

قلات میں پاکستانی فورسز کے کیمپ پر حالیہ حملے اور جھڑپ میں جانبحق بلوچ لبریشن آرمی کے فتح اسکواڈ کے رکن شاہ زیب ساتکزئی کی لاش کو حکام نے لواحقین کے حوالہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

شاہ زیب کے ہمشیرہ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کے منتظر ہیں، مگر حکام نے اب تک لاش کی حوالگی سے انکار کر رکھا ہے۔

شاہ زیب کی ہمشیرہ نے مزید بتایا کہ جب وہ اپنے بھائی کی لاش لینے کے لیے سول اسپتال پہنچے تو اسپتال انتظامیہ نے انہیں سی ٹی ڈی حکام کے پاس جانے کا کہا۔ وہاں جانے پر انہیں قلات میں عدالت سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ عدالت بھی گئے، مگر سی ٹی ڈی اور اسپتال انتظامیہ تاحال لاش کی حوالگی سے انکار کر رہے ہیں۔

شاہ زیب کی ہمشیرہ نے بلوچ سیاسی و انسانی حقوق کے کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ کل صبح دوبارہ اسپتال آئیں اور بلوچ ہمدرد دوست بھی ان کے ساتھ آئیں تاکہ وہ اپنے بھائی کی جسد خاکی حاصل کر سکیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ بلوچستان میں اکثر اسپتال انتظامیہ پاکستانی فورسز کے احکامات پر بلوچ آزادی پسندوں کی لاشوں کی حوالگی سے انکار کر دیتی ہے، اور اس دوران لواحقین سے مختلف دستاویزات پر دستخط کروائے جاتے ہیں۔ حکام ان دستاویزات کو بعد میں آزادی پسندوں اور سیاسی حلقوں کے خلاف بطور پروپیگنڈہ استعمال کرتے ہیں۔