قطر کی غزہ میں ثالثی معطل، حماس رہنماؤں کی ملک بدری کی تردید

123

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ماجد بن محمد الانصاری نے کہا کہ غزہ میں فائر بندی کے حوالے سے قطر کی ثالثی سے دستبرداری کے بارے میں میڈیا رپورٹس درست نہیں ہیں۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ماجد بن محمد الانصاری نے دوحہ میں حماس کے دفتر کے متعلق میڈیا رپورٹس کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ قطر میں حماس کے دفتر کا بنیادی مقصد متعلقہ فریقوں کے درمیان رابطے کا ذریعہ بننا ہے اور اس چینل نے پہلے مراحل میں فائر بندی کے حصول میں کردار ادا کیا اور گذشتہ سال نومبر میں خواتین، بچوں اور قیدیوں کے تبادلے سے پہلے علاقے میں امن برقرار رکھنے میں بھی مدد کی ہے۔

قطر کے سرکاری خبر رساں ادارے کیو این اے کے مطابق ترجمان ے اس تناظر میں سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈاکٹر ماجد بن محمد الانصاری نے کہا کہ غزہ میں فائر بندی کے حوالے سے قطر کی ثالثی سے دستبرداری کے بارے میں میڈیا رپورٹس درست نہیں ہیں۔

قطر نے 10 روز قبل معاہدے تک پہنچنے کی آخری کوششوں کے دوران فریقین کو مطلع کیا تھا کہ اگر اس مرحلے میں کوئی معاہدہ نہ ہوا تو وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی کوششوں کو روک دے گا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ قطر ان کوششوں کو اپنے شراکت داروں کے ساتھ اس وقت دوبارہ شروع کرے گا جب فریقین اس بربریت کو ختم کرنے اور پٹی میں تباہ کن انسانی حالات کی وجہ سے شہریوں کی جاری تکالیف کے خاتمے کی سنجیدہ خواہش کا مظاہرہ کریں گے۔