بلوچ رہنما سمی دین بلوچ نے کہا ہے کہ آج کا دن بلوچستان کے ان عظیم راجی شہدا کے نام ہے جنہوں نے اپنی ذاتی زندگی، تمام آسائش اور اپنے پیاروں کو پس پشت ڈال کر ایک قومی اور اجتماعی فکر، نظریے اور فلسفے اور انسانی برابری پر قربان ہوئے انہوں نے جبر، طاقت، اور تسلط کے خلاف مزاحمت کی راہ اپناتے ہوئے خود کو تاریخ کے مزاحمتی کرداروں کی صف میں ہمیشہ کے لیے زندہ کردیا۔
انہوں نے کہاکہ شہداء ہمارے قومی اثاثہ ہیں، اور ہمیں نہ صرف ان کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے بلکہ ان کے فلسفہ قربانی کو تقویت دے کر قومی اجتماعیت کو مضبوط بنانا چاہیے۔ اپنی قوم اور اپنی سرزمین پر ہونے والے ہر طرح کے ظلم زیادتی و جبر اور بربریت کے خلاف منظم ہوکر یکجا ہونا ہماری ذمہ داری اور بلوچ شہداء کی خواہش ہے۔