شعبان سے اغوا ہونے والے افراد کے اہل خانہ کی حکومت سے فوری بازیابی کی اپیل

392

بلوچستان کے علاقے شعبان سے 20 جون 2024 کو اغوا ہونے والے 7 افراد کے اہل خانہ نے چھ ماہ گزر جانے کے باوجود ان کی بازیابی میں حکومتی ناکامی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکام سے فوری اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔

شعبان سے اغواء ہونے والے مغوی کے والد شان رضا نے کہا ہم اپنے بچوں کی رہائی کے لیے دن رات پریشان ہیں، اور حکومتی اداروں کی جانب سے اس معاملے میں کوئی سنجیدہ کارروائی نظر نہیں آ رہی۔

انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے درخواست کی کہ وہ ان کے بچوں کی فوری بازیابی کے لیے موثر اقدامات کریں۔

لواحقین نے مزید کہا کہ مغویوں کی بازیابی میں ناکامی کے باعث اہل خانہ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، اور حکومت کی جانب سے مسلسل وعدوں کے باوجود ان افراد کو بازیاب نہیں کرایا گیا۔

واضح رہے کہ 20 جون 2024 کو پنجاب سے تعلق رکھنے والے 10 افراد شعبان کے قریب سفر کرتے ہوئے اغوا کر لیے گئے تھے۔

بلوچ لبریشن آرمی نے اس اغوا کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان افراد سے تفتیش جاری ہے اور تفتیش مکمل ہونے کے بعد انہیں بلوچ قومی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ بعد ازاں بی ایل اے نے 3 افراد کو رہا کر دیا، جبکہ 7 افراد تاحال بی ایل اے کے زیر حراست ہیں۔

بی ایل اے نے ان افراد کی رہائی کو بلوچ سیاسی قیدیوں کے تبادلے سے مشروط کیا تھا، تاہم حکومتی اور عسکری حکام کی جانب سے اس معاملے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔

مغویوں کے اہل خانہ حکومتی اداروں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ بی ایل اے کے ساتھ مذاکرات کے لیے اقدامات کریں اور مغویوں کی محفوظ واپسی کے لیے فوری عملی اقدامات کریں۔