سوراب: سی ٹی ڈی کا دو افراد کو مارنے کا دعویٰ

81

کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ “سی ٹی ڈی” نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 2 مشتبہ افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔

سی ٹی ڈی حکام کے دعوے کے مطابق خضدار میں حساس تنصیبات پر ممکنہ حملے کو ناکام بنانے کے لیے کیے گئے آپریشن میں دو افراد کو ہلاک کیا گیا۔ مارے جانے والے افراد کی شناخت مشکے کے رہائشی بار جان اور سوراب کے مقامی عبدالخالق کے نام سے ہوئی ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق مارے گئے مذکورہ دونوں افراد ماضی میں قلات میں حملوں میں ملوث تھے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق دوران آپریشن مشتبہ افراد نے فائرنگ کی، جس پر سی ٹی ڈی نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے انہیں مار دیا۔

فورسز دعوے کے مطابق آپریشن کے دوران فورسز نے واقعے کی جگہ سے ایک SMG بمعہ میگزین، 8 کلوگرام C4 دھماکہ خیز مواد، ایک مقناطیسی IED، الفا فائر سسٹم، دو ریموٹ کنٹرول ڈیوائسز، ایک دستی بم، ایک موٹر سائیکل اور دو موبائل فون بھی تحویل میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں سی ٹی ڈی کی کاروائیاں ہمیشہ مشکوک رہی ہیں جہاں ان پر الزام ہے کہ وہ پہلے سے زیر حراست افراد کو قتل کرکے اسے مقابلہ ظاہر کرتے ہیں۔

گذشتہ دنوں سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ موسیٰ خیل کے مقام پر ایک مقابلے میں چار افراد مارے گئے ہیں جہاں بعد ازاں مارے گئے افراد کے لواحقین نے انکی شناخت کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ افراد پہلے سے ہی فورسز کے زیر حراست تھیں۔

گذشتہ دنوں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں مارے جانے والے تین افراد کی شناخت محمد نواز بزدار، غلام بزدار اور جعفر مری کے ناموں سے ہوئی ہے جو پہلے سے جبری طور لاپتہ کیے تھے۔