ریاست بلوچستان پر طاقت اور تشدد کے ذریعے حکومت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

32

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ 24 نومبر کو بلوچ یکجہتی کمیٹی نے تربت شہر میں جاری بلوچ نسل کشی پر ایک پرامن سیمینار کا انعقاد کیا۔ واقعہ کی غیر متشدد نوعیت کے باوجود، گزشتہ روز قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہدایت پر تربت پولیس نے مجھ سمیت تربت کی سینئر ایڈووکیٹ، 70 سالہ بلوچ خاتون اماں نسیمہ، بالاچ مولا بخش کے اہل خانہ ، صبغت اللہ اور دیگر کے خلاف غیر قانونی ایف آئی آر درج کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ عمل آمریت کی طرف پاکستان کی بڑھتی ہوئی تبدیلی کا واضح عکاس ہے، جہاں پرامن سیمینارز اور اجتماعات کو بھی دبایا جاتا ہے۔ ریاست بلوچستان پر طاقت اور تشدد کے ذریعے حکومت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تمام جمہوری اور پرامن سیاسی آوازوں کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہاکہ تاہم، انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ اس طرح کے جابرانہ ہتھکنڈے ہمیں نہیں روک سکتے۔ ہم کسی بھی صورت میں خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم اپنے حقوق کے لیے اور بلوچ عوام کی منظم نسل کشی کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔