دکی، ہرنائی، شاہرگ اور چمالنگ سے تیسرے روز بھی پنجاب کے لئے کوئلے کی سپلائی احتجاجاً بند

42

ٹرک ٹرانسپورٹ یونین کی جانب سے میختر کے مقام پر پہیہ جام ہڑتال جاری ہے۔ ٹرانسپورٹ رہنماؤں نے لورالائی ڈی جی خان شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے شاہراہ آمدورفت کے لئے مکمل طور پر بند کردی ہے

پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے لورالائی کو پنجاب ڈی جی خان سے ملانے والی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہوگیا ہے، ہڑتال کی وجہ سے مسافر اور مال برادر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی۔

یونین کی جانب سے ہڑتال کی وجہ سے کوئلے کی لوڈنگ بھی گزشتہ تین دنوں سے بند ہے۔ کوئلے کی لوڈنگ کی بندش کی وجہ سے دکی ہرنائی اور شاہرگ سمیت چمالنگ سے آج تیسرے روز بھی پنجاب کے لئے کوئلہ کی لوڈنگ نہ ہوسکی ہے۔

دکی، ہرنائی، چمالنگ اور شاہرگ سے روزانہ 15 ہزار سے زائد ٹن کوئلہ پنجاب اور مختلف علاقوں کو سپلائی کی جاتی تھی۔

ٹرانسپورٹ یونین ٹرکوں کو جلانے کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔ ٹرک ٹرانسپورٹ یونین کے ضلعی صدر رضا محمد ناصر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ چما لنگ ہرنائی اور دکی میں مسلح افراد نے دن دہاڑے ٹرکوں کو جلاکر فرار ہوگئے جسکی وجہ سے مالکان کا کروڑوں روپے کے نقصانات ہو چکے ہیں مگر تاحال حکومت کی جانب سے معاوضہ ادا نہیں کی جارہی، مالکان کو معاوضہ کی ادائیگی تک احتجاج جاری رہیگا۔

ان کا کہنا ہے کہ کوئلے کی بندش غیر معینہ مدت تک جاری رہیگی۔ مطالبات تسلیم نہ ہونے پر 16 نومبر سے پورے بلوچستان میں لوڈنگ بند کی جائے گی۔ یونین کی اپیل پر آج این 70 اور این 50 میختر اور ڑوب کے مقام پر پہیہ جام ہڑتال ہے۔