ایران اور پاکستانی فوج کے مشترکہ فضائی حملے کے نتیجے میں جیش العدل کے دو اہم رہنماؤں سمیت 12 ارکان مارے گئے۔
گذشتہ شب مشرقی اور مغربی بلوچستان کے سرحدی علاقے میں ہونے والے فضائی حملے میں کم از کم بارہ افراد کے مارے جانے اور چار افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات میڈیا کو موصول ہوئی تھی۔
ان حملوں کے حوالے سے ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور ایران نے مشترکہ طور پر ایک مسلح گروہ کے ارکان کو نشانہ بنایا ہے۔
ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں دو گاڑیاں مکمل تباہ ہوگئے ہیں جبکہ 12 افراد کی ہلاکت کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
دوسری جانب ایران کے زیر انتظام مغربی بلوچستان میں متحرک مذہبی تنظیم جیش العدل نے آج بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ رات شام آٹھ بجے کے قریب پاکستانی و ایرانی فورسز نے سراوان شہر کے سرحدی علاقے میں بلوچستان کے جاری جہاد کے قابل فخر مجاہدوں اور ہیروز پر مشترکہ طور پر شدید فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 12 مجاہدین شہید اور 4 زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا اس فضائی حملے میں تنظیم کے دو اہلکار اور کمانڈر مولانا حافظ ابراہیم سبکزئی عرف حافظ حسن اور “فقیر محمد محمد زہی عرف امیر عمر شہید ہو گئے ہیں۔
تنظیم نے کہا ہے کہ وہ ایران کے حکومت کے خلاف اپنا جہاد جاری رکھینگے اور ساتھیوں کے شہادت کا انتقام لینگے۔
حملوں کے حوالے سے ایرانی میڈیا میں ایرانی حکومتی ذرائع نے ان حملوں کی تصدیق کردی ہے، تاہم پاکستانی حکام کی جانب سے تاحال سرکاری سطح پر کوئی بیان سامنے نہیں آسکا ہے۔