تربت: دو نوجوانوں کی جبری گمشدگی کے خلاف لواحقین کا دھرنا جاری

80

لواحقین نے تربت شہر کے مرکزی بازار میں دھرنا دے دیا، لاپتہ پیاروں کے فوری بازیابی کا مطالبہ

تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے شیر جان اور ارشاد بلوچ کے لواحقین نے تربت فدا احمد چوک پر جبری گمشدگیوں کے خلاف دھرنا دے دیا ہے۔

لواحقین نے دھرنا دیتے ہوئے لاپتہ ارشاد و شیر جان کی فوری منظرعام پر لانے و بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

لواحقین کے مطابق گذشتہ شب پاکستانی فورسز نے بڑی تعداد میں چھاپہ مارکر دونوں نوجوانوں کو تشدد کے بعد زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد ہم نے تھانے اور متعلقہ اداروں سے دریافت کی تو دونوں نوجوان انکے حراست میں نہیں تھے۔

تربت لواحقین کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے بچوں نے کوئی جرم کی ہے تو وہ کیوں کسی قانونی ادارے کے پاس نہیں، انھیں کس کے تحویل میں اور کس بنیاد پر لاپتہ رکھا گیا ہے۔

تربت لاپتہ شیر جان و ارشاد کے لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر انکے پیارے منظرعام پر لاکر بازیاب نہیں کئے گئے تو وہ مجبور ہوکر مرکزی شاہراہ پر دھرنا دینگے جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی، اور انھوں نے سیاسی و انسانی حقوق کے اداروں سے درخواست کی ہے کہ وہ لاپتہ شیر جان و ارشاد بلوچ کے حوالے سے اپنی آواز بلند کریں اور انکی بازیابی میں کردار ادا کریں۔