بدھ کے روز بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دھماکے اور فائرنگ رپورٹ ہوئے ہیں۔
پنجگور سے اطلاعات ہیں کہ اسسٹنٹ کمشنر تحصیل گوارگو خسرو دلاروی کے خدابادان میں واقع رہاہش گاہ کو دستی بم حملےمیں نشانہ بنایا ہے۔ جس کے نتیجے میں مین گیٹ کو جزوی نقصان سامنا رہا ہے۔تاہم جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوا ہے۔
ادھر تربت کے علاقے آبسر میں پاکستانی فورسز پر حملے کی اطلاعات ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق آدھے گھنٹے تک شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہے۔ جبکہ فائرنگ اور دھماکوں کے بعد فورسز کی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھا گیا۔
ضلع آواران کے علاقے بزداد گندہ کور میں پاکستانی فورسز کو حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس دوران شدید فائرنگ اور دھماکے کی آوازیں بھی سنی گئی۔
دریں اثناء بارکھان کے علاقے تومنی، بغاؤ میں صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کے نجی جیل کو مسلح افراد نے نشانہ بنایا، حملے میں چار گارڈ زخمی ہوئے۔
اس دوران حملہ آوروں نے مواصلاتی ٹاور کو تباہ کرنے سمیت مبینہ نجی جیل کے خیموں کو بھی نذرآتش کردیا۔
واضح رہے کہ مذکورہ مقام سے گذشتہ سال خاتون سمیت دیگر افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھی جن کی ذمہ داری عبدالرحمان پر عائد کی گئی۔