بلوچستان: ٹرانسپورٹرز کو رات کے وقت سفر نہ کرنے کے ہدایات جاری

1041

حکومت بلوچستان نے ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس میں اندرون و بیرون بلوچستان چلنے والی ٹرانسپورٹ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کل رات کے وقت سفر سے گریز کریں۔

یہ سرکاری حکم نامہ صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

تاحال یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حکومت نے ٹرانسپورٹر کے لیے رات کے سفر پر پابندی کیوں عائد کی ہے، تاہم بلوچستان میں کوئٹہ، کراچی اور پاکستان کے دیگر صوبوں کے درمیان روزانہ سینکڑوں گاڑیاں چلتی ہیں۔

کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے بلوچ مسلح تنظیموں کے ممکنہ حملوں کے پیش نظر یہ مراسلہ جاری کیا ہے۔

یاد رہے کہ کل بلوچ لبریشن آرمی کے ایک اہم رہنما، بالاچ مری کی برسی ہے، جو 2007 میں افغانستان کی سرحد کے قریب پاکستانی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں مارے گئے تھے۔

ایک مقامی صحافی کا کہنا ہے کہ بلوچ مسلح گروہ ایسے مواقع پر مہلک حملے، سڑکوں کی بندش، چیکنگ پوائنٹس کے قیام، اور فوجی کیمپوں و تنصیبات پر حملے کرتے رہے ہیں، خاص طور پر جب کسی اہم رہنما کی برسی یا دیگر اہم دن آتے ہیں۔

واضح رہے کہ رواں سال اگست میں بھی ایک بڑا حملہ ہوا تھا جب بلوچ لبریشن آرمی نے “آپریشن ہیروف” کے نام سے بیلہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں فوجی تنصیبات پر حملہ کیا۔ اس کارروائی میں 50 سے زائد فوجی اور دیگر سرکاری اہلکار مارے گئے تھے۔

صحافی کے مطابق یہ حملہ نواب اکبر خان بگٹی کی برسی کے موقع پر کیا گیا تھا۔ نواب اکبر بگٹی کو 2006 میں مشرف حکومت نے ڈیرہ بگٹی میں ایک فوجی آپریشن کے دوران قتل کر دیا تھا۔

اسی طرح رواں مہینے کی 13 تاریخ کو بلوچ آزادی پسند حلقوں نے یوم شہداء منایا اس دن بلوچ مسلح تنظیموں کے امبریلا گروپ بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 45 حملے کیے۔

تاہم آج کے سفری بندش، حکومتی حکام کی جانب سے جاری حکم نامے میں رات کے وقت سفر پر پابندی کی واضح وجہ بیان نہیں کی گئی ہے۔