پاکستانی فورسز کی پوزیشنوں، گاڑیوں اور دیگر عسکری اہداف پر بلوچ آزادی پسندوں کے حملوں کی ویڈیو بلوچ راجی آجوئی سنگر “براس” کی طرف سے جاری کردی گئی ہے۔
ویڈیو تنظیم کے آفیشل ٹیلی گرام چینل پر شیئر کی گئی، جس میں مختلف علاقوں اور مقامات پر کیے گئے حملوں کی تفصیلات شامل ہیں۔
مذکورہ ویڈیو میں بلوچ جنگجوؤں کو جدید ہتھیاروں اور سامان کے ساتھ شاہراہ پر ناکہ بندی اور سنیپ چیکنگ کرتے دکھایا گیا ہے ان حملوں میں پاکستانی فورسز، خفیہ اداروں کے اہلکار کو نشانہ بنایا گیا۔
ایک اور منظر میں، ایک بم حملے کی فوٹیج بھی شامل ہے جو پاکستان آرمی کے میجر حسیب کے کانوائے پر زیارت کے قریب کیا گیا۔
براس کی جانب سے شائع اس ویڈیو میں مزید کاروائیوں کے فوٹیج شامل ہیں، جن میں اورماڑہ کے قریب پولیس چیک پوسٹ کو قبضے میں لینے اور سرکاری اسلحہ کا ضبط کرنے کا منظر بھی دکھایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چار روز کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں میں درجنوں حملے کیے گئے۔ بلوچ راجی آجوئی سنگر کے ترجمان بلوچ خان نے ایک طویل بیان میں ان حملوں کی ذمہ کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کا مقصد بلوچ شہداء کی قربانیوں کو یاد کرنا تھا۔
تنظیم کے ترجمان بلوچ خان نے اپنے بیان میں کہا بلوچستان کے مختلف مقامات پر پاکستانی فورسز، عسکری تنصیبات، گیس پائپ لائنوں، معدنیات لے جانے والی گاڑیوں، خفیہ اداروں کے اہلکاروں اور نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کو 45 مختلف حملوں میں نشانہ بنایا۔
دوسری جانب اس ویڈیو میں بلوچ جنگجوؤں کو مقامی پولیس سے بات کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے، جہاں وہ پولیس اہلکاروں کو پاکستان فوج کی ظالمانہ کارروائیوں میں شریک نہ ہونے کی ہدایت دے رہے ہیں۔
بلوچ سرمچار پولیس کو ہدایت کرتے ہیں کہ بلوچستان میں بلوچ عوام کے خلاف ظلم و جبر کی روک تھام کے لیے پولیس اہلکاروں کو پاکستان فوج کے ساتھ تعاون نہیں کرنا چاہیے۔