ایک مہینہ گذر جانے کے باوجود لاپتہ کمال و شعیب بلوچ منظر عام پر نہیں آسکے ہیں۔ لواحقین

149

پیاروں کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔

گوادر سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے کمال بلوچ و شعیب بلوچ کے لواحقین نے میڈیا کو بتایا کہ 2اکتوبر 2024 پاکستانی فورسز نے گوادر ایف سی چیک پوسٹ دور کنڈگ سے کمال ولد حاجی داد محمد سکنہ دشت شولی اور شعیب ولد مراد محمد سکنہ دشت شولی دونون کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جس کے بعد دونوں کے بارے میں معلوم نہیں کہاں اور کس حال میں ہیں۔

لواحقین نے کہا ہے کہ شعیب اور کمال گذشتہ ایک مہینے سے لاپتہ ہیں ہم انتظامیہ اور حکام بالا سے ملے لیکن وہ ہمیں صرف دلاسا دے رہیں کہ انھیں آج یا کل رہا کیا جائے گا تاہم دونوں نوجوان تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

لواحقین کے مطابق شعیب اور کمال کنٹانی ہور میں ڈیزل کے کاروبار سے منسلک تھے کہ گھر جاتے ہوئے راستے میں دورو چیک پوسٹ سے پاکستانی فورسز نے انہیں حراست میں لیکر جبری طورپر لاپتہ کردیا تھا-

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے لاپتہ پیاروں کے خیریت کے حوالے سے شدید پریشان ہیں انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ کمال اور شعیب کے بازیابی کے لیے آواز اٹھائیں تاکہ انکی بازیابی ممکن ہوسکے۔