کوئٹہ فدائی حملہ آور رفیق بزنجو کا ویڈیو پیغام جاری

808

بلوچ لبریشن آرمی کے آفیشل میڈیا چینل ہکل نے کوئٹہ میں پاکستان فوج کے اہلکاروں کو خودکش حملے میں نشانہ بنانے والے حملہ آور رفیق بزنجو عرف وشین کا آخری ویڈیو پیغام جاری کردیا۔

ویڈیو کے آغاز میں بی ایل اے مجید برگیڈ کے فدائی کو نامعلوم پہاڑی مقام پر فوجی مشقیں کرتے ہوئے دکھایا گیا۔

ویڈیو پیغام میں رفیق بزنجو عرف وشین کہتا ہے کہ آج میں اپنے منزل کی جانب جارہا ہوں، میں نے اپنے وطن وسرزمین کیلئے قربان ہونے کا ایک فیصلہ لیا ہے یہ اُن شہداء کا پاک راستہ ہے جنہوں نے خود کو وطن کیلئے قربان کیا اور یہ پیغام دیا کہ بلوچستان ہماری ماں، ہماری گلزمین ہے، اس کی حفاظت ہم پر فرض ہے۔ جو بیرونی یلغار ہم پر ہوا ہے، ہم نے قربانیاں دے کر اس کا مقابلہ کیا اور اپنی سرزمین پر ہم نے غیروں کے قبضے کو کبھی برداشت نہیں کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہزاروں شہداء اس رستے پر خود کو قربان کرچکے ہیں اور یہ تسلسل آج بھی جاری ہے۔ قوم کے سامنے تمام چیزیں واضح ہے، قوم دیکھ چکی ہے کہ نوجوان، ہماری بہنیں وطن کیلئے قربان ہوچکے ہیں۔ یہاں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جنگ کے علاوہ بلکہ شدت کیساتھ جنگ کے علاوہ ہمارے لیے اور کوئی راستہ نہیں بچا ہے، دیگر ساری راہیں مسدود ہوچکی ہیں۔

بی ایل اے فدائی کہتا ہے کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے، جلد سے جلد بڑی تعداد میں اپنے وطن، اپنے سرزمین کیلئے ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کریں اور جلد ہی اس بلا سے اپنی جانیں محفوظ کریں۔ آج یہ فیصلہ لینے کے بعد ہم جانتے ہیں کہ جانے کے بعد ہم واپس نہیں آسکتے ہیں اور موت کوئی شوق نہیں ہے لیکن یہ چیز واضح ہونی چاہیے کہ بلوچ و بلوچستان کی خاطر قربان ہونا ہے تاکہ ہماری آنے والی نسل آزاد ہو، اور ایک خوشحال زندگی گذارے۔

فدائی رفیق بزنجو کہتا ہے کہ میں قوم کو، اپنے نوجوانوں کو یہی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آئیے اس جنگ کا حصہ بنیں، اس کو اپنا سمجھیں اور اس جنگ کو آگے لے جائیں۔ ہمارے شہداء کا یہی پیغام تھا، میرا بھی یہی پیغام ہے اور آنے والے وقت کی ضرورت بھی یہی ہے کہ ہم یکجہت ہوکر اس جنگ کو آگے لے جائیں۔

وہ کہتا ہے کہ آج ہم خود کو قربان کررہے ہیں، ہم اس بات سے واقف ہیں، اس چیز کو واضح طور دیکھ رہے ہیں کہ جنگ بہترین طریقے سے شدت کیساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ آنے والی نسل ایک خوشحال اور آزاد بلوچستان دیکھے گی اور اس میں زندگی بسر کرے گی ہماری کوشش یہی ہونی چاہیے، آنے والے نوجوانوں کی یہی کوشش ہونی چاہیے، اپنی سرزمین کی حفاظت کیلئے جنگ کو آگے لے جائیں اور جنگ کو اپنا سمجھیں۔