چینی شہریوں کے تحفظ کے لیے 22 ایکڑ اراضی گوادر بندرگاہ اور فری زون کی سیکیورٹی کے لیے مختص کر دی گئی

222

پاکستان میں مختلف تعمیری پروجیکٹس پر کام کرنے والے چینی شہریوں پر پے در پے حملوں کے بعد پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے چینی متعلقہ حکام کو چینی باشندوں کے تحفظ کے والے سے اعلیٰ سطحی یقینی دہانی کروائی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دفاعی اور تعمیری شعبہ جات میں کام کرنے والے چینی شہریوں کے تحفظ کے لیے گوادر میں 97 ایکڑ متنازع اراضی میں سے 22 ایکڑ اراضی گوادر بندرگاہ اور فری زون کی سیکیورٹی کے لیے مختص کر دی گئی ہے۔

اس حوالے سے پاکستان کے وفاقی وزیر احسن اقبال اور پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ ژی ڈونگ کے دوران تفصیلی ملاقات ہوئی، جس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی خارجہ امور طارق فاطمی، مواصلات، ریلوے، داخلہ اور دیگر وزارتوں کے سیکریٹریوں سمیت اعلیٰ حکام شریک تھے۔

ملاقات میں چینی سفیر کو آگاہ کیا گیا کہ گوادر میں 97 ایکڑ متنازع اراضی میں سے 22 ایکڑ اراضی گوادر بندرگاہ اور فری زون کی سکیورٹی کے لیے مختص کی گئی ہے۔

گوادر میں چینی اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کو فراہم کردہ 2281 ایکڑ اراضی میں سے 97 ایکڑ اراضی کا چین کو فراہمی کافیصلہ نہیں ہوا تھا، اب یہ فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

چین کو بتادیا گیا ہے کہ 72 ایکڑ اراضی پاکستان بحریہ کے پاس رہے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں مقیم چینی شہریوں کو حملوں کا سامنا ہے۔ بی ایل اے کے مطابق مجید برگیڈ نے گذشتہ ماہ 6 اکتوبر کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب چینی انجینئرز اور سرمایہ کاروں کے قافلے کے خودکش حملے میں نشانہ بنایا، جس میں چینی شہریوں سمیت کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔

اس سے قبل بھی بی ایل اے مجید برگیڈ کراچی، گوادر اور دالبندین کے مقام پر بھی چینی شہریوں کو نشانہ بناچکی ہے جہاں انہیں جانی نقصانات کا سامنا رہا ہے۔