فوج اور سول اداروں کی کوششوں سے جنگ جیتیں گے – پاکستان آرمی چیف کا دورہ کوئٹہ

300

پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر کا کوئٹہ کا دورہ، دھماکے میں ہلاک اہلکاروں کے جنازے میں شرکت

پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اپنے حالیہ دورہ کوئٹہ میں کہا ہے کہ دہشت گردی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی اور پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، آرمی چیف نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے دھماکے میں مارے گئے فورسز اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شرکت کی، جہاں وفاقی وزیر داخلہ، گورنر، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور صوبائی وزرا بھی موجود تھے۔

جنرل عاصم منیر نے کوئٹہ کے کمبائن ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے کوئٹہ حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی۔

ائی ایس پی آر بیان کے مطابق آرمی چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے خلاف مہم قومی عزم کے ساتھ جاری رکھی جائے گی اور اس جنگ میں عوام، فوج اور سول ادارے مل کر کامیابی حاصل کریں گے۔

آرمی چیف نے مزید کہا کہ ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں کے خلاف بھر پور کارروائی کی جائے گی اور قوم کی حمایت سے دشمنوں کو فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سنیچر کے روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے سٹیشن پر ہونے دھماکے کے نتیجے میں 22 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 43 اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی۔

حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ گذشتہ رات تفصیلی بیان جاری کرتے ہوئے بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کی فدائی یونٹ مجید بریگیڈ نے زرغون روڈ کے نزد واقع کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر روانگی کیلئے تیار پاکستانی فوج کے نان کمیشنڈ افسران کے ایک دستے کو فدائی حملے میں نشانہ بنایا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ پاکستان کی قابض افواج کی جانب سے بلوچستان کی سرزمین پر جاری قبضے، ظلم و بربریت اور مستونگ میں معصوم بلوچ بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا جواب دیتے ہوئے، بی ایل اے کی مجید بریگیڈ کے جانباز فدائی شہید سنگت فدائی محمد رفیق بزنجو عرف وشین نے دشمن کے نان کمیشنڈ افسران کے دستے کو ہدف بنایا۔

انہوں نے کہ اکہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب یہ فوجی اہلکار دی سکول آف انفنٹری اینڈ ٹیکٹکس کوئٹہ سے تربیت مکمل کرنے کے بعد جعفر ایکسپریس کے ذریعے اپنے گھروں کی جانب واپس روانہ ہورہے تھے۔ اس کامیاب کارروائی میں کم از کم اکتیس فوجی اہلکار ہلاک اور ۶۰ سے زائد زخمی ہوئے۔