جب تک مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی، کانکن اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع دکی میں 21 کان کنوں کے قتل کے بعد دیگر کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں نے احتجاجاً کام بند کردیا ہے۔
دکی میں گذشتہ روز کوئلہ کانوں پر ہونے والے حملے کے بعد کانکن سراپا احتجاج ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ 21 کان کنوں کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے، ان کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی، وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
کان کنوں نے واضح کیا ہے کہ ان کی حفاظت یقینی بنائی جائے، ورنہ وہ کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، یہ صورتحال ان کے لیے شدید خطرات کا باعث بنی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے کام بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ 10 اور 11 اکتوبر کی رات دکی میں نامعلوم مسلح افراد نے مختلف کوئلہ کانوں کو حملوں میں نشانہ بنایا جہاں 21 کے قریب کانکن ہلاک متعدد زخمی ہوگئے تھیں۔
واقعہ میں قتل ہونے والے کانکن زیادہ تر مقامی ہیں جبکہ چند کا تعلق ہمسایہ ملک افغانستان سے تھا۔
دوسری جانب حکومت نے واقعہ کے بعد مذکورہ علاقے میں سرچ آپریشن کا اعلان کردیا ہے۔