وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز تنظیم کی قیادت میں بلوچ جبری گمشدگیوں کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری طویل بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 5608 دن مکمل ہوگئے، بی ایس او کے مرکزی جنرل سیکرٹری صمند بلوچ، شکور بلوچ، زونل صدر کبیر بلوچ و دیگر نے کیمپ آکر لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
کیمپ آئے وفد سے اظہار خیال کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ سر زمین بلوچ ویسے تو قبضہ گیری کے قبضے کے روز سے ہی لہو لہان ہے مگر سفر انقلاب میں انقلاب سرخ سمند قوم کی تاریخوں کو الفاظ میں پروند کر ایک قوم کی شکل میں لانے کو بے تاب ہے اکتوبر کا مہینہ بھی گذشتہ مہینوں کی طرح سرزمین بلوچ فرزندوں کی ہوئی خوشبو کو پھیلاتا ہوا اور سامراج کی بربریت کو تاریخ میں رقم کرتا ہوا شروع ہوا بلوچ قوم کی تکالیف ریاستی جبر کو پوری دنیا کی میڈیا انسانی حقوق کی تنظیموں کو پیش کر کے ریاستی بربریت کا اصلی چہرہ ظاہر کردیا ہے۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ اکتوبر کے مہینے میں ریاستی فورسز کی اپنی پارلمنٹری کے ساتھ بلوچ قوم پر اجتماعی جیر یعنی آبادی کے آبادیوں پر آپریشن میں قدرے اضافہ ہوا ہے ڈیرہ بگٹی میں آپریشن میں اتنی شدت لائی گئی ہے کہ پورے کے پورے قصبے دھاتوں کو بمباری کے بعد صفہ ہستی سے مٹایا گیا-