کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری

56

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ آج 5594 ویں روز جاری رہا ۔

اس موقع پر قلات سے سماجی کارکنان نے آکر اظہار یکجہتی کی۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک کو عالمی علاقائی حالات سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے تیزی سے اپنے مقصد کی جانب گامزن ہے تحریک کو ایک بلوچ نوجوانوں کے خون نے تیزی اور طاقت فراہم کی تو دوسری جانب تنظیموں کی وقت اور حالات کے مطابق کامیاب حکمت عملیوں سے تحریک عالمی برادری کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے میں کامیابی حاصل کر چکی ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستانی فوج پہلے سے جاری بلوچ عوام کے قتل عام کو مزید تیز کرنے کی تیاری مکمل کر چکی ہے جس کی ابتدا مختلف علاقوں میں زرخرید سو قاتلوں کی سربراہی میں کاروائیوں سے کی گئی ہے جبکہ سخ شدہ لاشیں پھینکنے اور بلوچ فرزندوں کے جبری اغوا میں بھی تیزی لائی گئی ہے جس میں قبضہ گیر پاکستانی خفیہ اداروں کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں ان کے پیدا کردہ گماشتے بھی قبضہ گیر سے خوب اپنی وفاداریاں نبھا رہے ہیں۔