کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ جاری

63

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز تنظیم کی قیادت میں بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو آج 5610 دن مکمل ہوگئے، پنجگور پروم سے سیاسی سماجی کارکن رسول بخش، نبی بخش، دین محمد بلوچ نے کیمپ آکر لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

کیمپ آئے وفد سے اظہار خیال کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ محکومی استعمال اظلم جبر استعداد اور بیرونی قبضہ گیر کا خاتمہ متاثرہ اقوام انسانی گروہوں مظلوم طبقات کی جدجہد کے بغیر حکمت نہیں-

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ جبری لاپتہ بلوچوں کا تعلق جمہوری سیاسی صحافتی انسانی حقوق تعلیم یافتہ سماجی حلقوں سے ہے یہ سب بلوچ قومی حقوق کے لیے پُر امن اور جمہوری انداز میں آواز بلند کر رہے تھے لیکن ریاستی جبر کے ذریعے اُنہیں بھی تخریب کار اور غدار قرار دیتے ہوئے راستے سے ہٹایا جارہا ہے یعنی بلوچستان میں پاکستانی بالادست قوتوں کی متعارف کردہ جمہوریت بلوچ قومی حقوق کے تحفظ اور حصول سے دستبردار ہو کر نو آبادنی حیثیت کو قبول کرنے کے مداری نما جلسے جلوسوں اور سیاسی کھیل تماشوں تک ہی محدود ہے-