وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی رہنماء سمی دین بلوچ نے کراچی میں بلوچ مظاہرین پر طاقت کے استعمال کے حوالےسے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی وائی سی کے سنئیر رہنما لالا وہاب بلوچ کو درجنوں ساتھیوں کے ساتھ پولیس نے تشدد کرکے گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہےکہ بلوچ خواتین پر جس طرح سندھ پولیس نے اپنی روایت قائم کرکے ایک مرتبہ پھر بے دردی سے تشدد کیا گیا ان پر لاٹھی جارچ کرتے رہیں ہم پر مرد پولیس اہلکار گالیاں دیتے گندی غلیظ زبان استعمال کرتے رہیں، بلوچ دشمنی میں تمام سیاسی وفاقی جماعتیں اپنے سارے ریاستی ستون کے ساتھ کھل کر سامنے آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم ریاستی بربریت پر خاموشی اختیار نہیں کرتے اپنی جبری گمشدہ پیاروں کی بازیابی کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوتے۔
سمی دین بلوچ نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو سیاسی رہنماء سے زیادہ بلوچوں کے لیے آمر سے بھی بدتر کردار ادا کررہے ہیں۔