کراچی میں بلوچ لبریشن آرمی کے حملے کو کوریج فراہم کرنے پر پیمرا نے متعدد ٹی وی چینلز کو نوٹسز بھیجے ہیں۔
پیمرا نے بلوچ لبریشن آرمی کی مجید برگیڈ کے چینی انجینئرز اور سرمایہ کاروں کے قافلے پر حملے کو کوریج فراہم کرنے پر کراچی کے متعدد ٹی وی نیوز چینلز کو نوٹسز بھیج دئے ہیں۔
ایسوسی ایشن آف ا لیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائیریکٹرز(ایمنڈ) نے پیمرا کی جانب سے ٹی وی چینلز کو دئیے جانےوالے نوٹسز کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے اسے میڈیا پردباؤ ڈالنےکی کوشش قراردیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں ایمنڈنے کہا ٹی وی چینلز کوپیمرا کی جانب سے مسلسل اعلانیہ اور غیراعلانیہ پابندیوں کے احکامات کا سامنا ہے گذشتہ دنوں کراچی میں ہونے والی واقعے کی کوریج کو بنیاد بنا کر متعدد ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹسز جاری کردیے گئے جس کامقصد غیر قانونی سینسرشپ کا اطلاق ہے۔
ایمنڈ نے کہا ہے کہ نوٹس میں عائدکیے گئے بے بنیادالزامات کے برعکس ٹی وی چینلز نے کراچی واقعےکی انتہائی ذمہ دارانہ کوریج کی، قوانین ،قومی و معاشرتی مفاد اور ٹیلی ویژن کے ضابطہ اخلاق کا خیال رکھا ،حکومتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا موقف عوام تک پہنچایا یہاں تک کے ٹریفک کی روانی اور بندش سے متعلق بھی ناظرین کو آگاہی دی۔
انہوں نے کہا ان تمام معلومات کو عوام تک پہنچانا میڈیا کا فرض اور عوام کا حق ہے جسے ٹیلی ویژن چینلز نے ذمہ داری سے ادا کیا لیکن اس کے باوجود چینلز کوبلاتفریق غیرقانونی نوٹسز جاری کیے گئے تاکہ انہیں دباؤ میں لایا جاسکے۔
ایمنڈ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کوئی بھی فردیا ادارہ قانون سے بالاتر نہیں اگرکسی ٹیلی ویژن چینل نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے تو اسے قانون کے مطابق دیکھا جاسکتا ہےلیکن کسی آڑ میں تمام چینلز کو نوٹس جاری کرنا بدنیتی کا عکاس اور ناقابل قبول ہے۔
ایمنڈ نے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے میڈیا کی دیگرتنظیموں سے رابطہ کرنے کے علاوہ ایمنڈ کی ایگزیکٹوکمیٹی کا خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں عدالتوں سے رجوع کرنے سمیت تمام آپشن پر غور کیا جائے گا-
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں کراچی جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے قریب بلوچ لبریشن آرمی نے ایک فدائین حملے میں چینی اعلی سطحی وفد کے قافلے کو نشانہ بنایا تھا جس میں متعدد چینی انجینئرز ہلاک و زخمی ہوئیں۔
مذکورہ حملے کے دوران پاکستانی حکام نے نیوز ٹی وی چینلز اور میڈیا ٹاک کے ذریعے اس خودکش حملے کو حادثہ قرار دینے اور ٹینکر بلاسٹ ہونے کا بیانہ چلاتے رہیں۔
چند ٹی وی اور صحافیوں کی جانب سے واقعہ کی درست تصدیق کرنے کے بعد چین اور پاکستان نے اس حملے کی سرکاری سطح پر تصدیق کی تھی۔