کراچی ایئرپورٹ کے قریب حملے میں دو چینی شہری ہلاک، ایک زخمی۔ چینی سفارت خانہ

805

پاکستان میں چینی سفارت خانے نے تصدیق کی ہے کراچی میں اتوار کی شب ایک حملے میں دو چینی شہری ہلاک، ایک زخمی ہوئے ہیں۔

بیان میں کہا کہ اتوار کو پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے ایک قافلے پر پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب حملہ کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ “پاکستان میں چینی سفارت خانہ اور قونصل خانہ اس کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں، دونوں ممالک کے متاثرین کے ساتھ گہرے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، اور زخمیوں اور ان کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہیں،”

بیان میں مزید کہا گیا کہ چینی فریق پاکستان کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ پاکستانی فریق اس واقعے کے بعد سے نمٹنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں چینی مشنز نے جلد از جلد ہنگامی ردعمل کا کام شروع کر دیا ہے، پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ زخمیوں کے علاج کے لیے اپنی پوری کوشش کرے، حملے کی مکمل تحقیقات کرے اور قصورواروں کو سخت سزا دے۔

سفارتخانے نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستانی فریق کو بیک وقت عملی اور موثر اقدامات کرنے چاہئیں۔

بیان میں کہا گیا ہے، “پاکستان میں چینی سفارت خانہ اور قونصل خانے پاکستان میں چینی شہریوں اور کمپنیوں کو چوکس رہنے، مقامی سیکیورٹی کی صورتحال پر گہری توجہ دینے، حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنانے، اور حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنے کی یاد دلاتے ہیں۔

جبکہ حملے کے بعد بلوچ لبریشن آرمی ایک بیان جاری کرتے ہوئے حملے کی ذمہ داری قبول کی ۔ اور حملہ آور کا تصویر جاری کرتے ہوئے کہاکہ کراچی میں مورخہ 6 التوبر 2024 کو چینی سرمایہ کاروں، انجنیئروں اور پاکستانی فوج کے ایک ہائی سیکیورٹی قافلے پر فدائی حملہ کرنے والا مجید بریگیڈ – بی ایل اے کا فدائی شاہ فہد عرف آفتاب نے کاروائی سرانجام دیا ہے۔