ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو عالمی میگزین کے پروگرام میں شرکت سے ائیرپورٹ پر روک دیا گیا

130

ٹائمز میگزین کے 100 ابھرتے ہوئے رہنماؤں میں سے منتخب ہونے والے بلوچ کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو امریکہ سفر کرتے ہوئے کراچی ائیرپورٹ پر روک دیا گیا ہے۔

گذشتہ ماہ عالمی میگزین ٹائمز کے جانب سے دنیا کے 100 ابھرتے رہنماؤں کی فہرست میں شامل ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو اس وقت کراچی ائیرپورٹ پر ہوائی سفر کرنے سے پاکستانی اداروں نے روک دیا۔

اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے بلوچ انسانی حقوق کے کارکن نے کہا ٹائمز میگزین کی میٹ گالا کے لئے امریکہ سفر کرنے پہ انہیں کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بلاجواز روکا گیا، سفری پابندی کا کوئی قانونی جواز فراہم نہیں کیا گیا۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے حکام کے اس عمل کو انسانی حقوق اور نکل و حرکت پر قدغن قرار دیا۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے سفر پر غیر قانونی پابندی بلوچ کی آواز کے تئیں پاکستانی ریاست کے بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کی عکاسی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا میرے سفر پر پابندی عائد کرکے پاکستانی حکومت مجھے میری آزادی اظہار اور نقل و حرکت کے حقوق کے استعمال سے روک کر بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے بین الاقوامی آگاہی مہم کو دبانے کی کوشش کررہی ہے، اس اقدام کا مقصد عالمی سطح پر بلوچ کی آواز کو خاموش کرنا ہے۔

واضح رہے کہ بیرون ممالک سفری پابندی بلوچ سیاسی و انسانی حقوق کارکنوں کے خلاف ایک وسیع تر کریک ڈاؤن کا حصہ ہے اس سے قبل وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنماء سمی دین بلوچ کو بھی اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت سے کراچی ائیرپورٹ پر حکام کی جانب سے روک دیا گیا تھا۔

رواں سال بلوچستان میں چار ہزار سے زائد افراد کے نام حکومتی فورتھ شیڈول میں شامل کئے گئے ہیں جن میں سے کئی افراد پر سفری پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔

بلوچ سیاسی و انسانی حقوق کے کارکنان کی سفری پابندی پر عالمی و انسانی حقوق کے اداروں نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فوری طور پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم ابتک اس پر کوئی کاروائی سامنے نہیں آسکی ہے۔