پاکستان میں تعینات چینی سفیر نے کہا ہے کہ چین چاہتا ہے کہ چینی شہریوں پرحملوں میں ملوث افراد کیفر کردار تک پہنچ جائیں۔
پاکستانی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں چینی رہنماؤں سمیت پاکستان میں تعینات چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان میں ایس سی او کا انعقاد کامیاب رہا۔
انہوں نے کہا کہ چار ماہ کے اندر چین اور پاکستان کے رہنماؤں کی دوبارہ ملاقات ہمارے قریبی تعلق کا اظہار ہے جبکہ چینی وزیراعظم کے دورے میں متعدد اہم ایم او یوز پر دستخط ہوئے، چینی وزیراعظم نے شہباز شریف کے ہمراہ گوادر ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح اسلام آباد سے کیا۔
انہوں نے کہا کہ چینی وزیراعظم نے ان ملاقاتوں میں چینی شہریوں کے تحفظ کی بات کی کیونکہ چین چاہتا ہے کہ چینی شہریوں پر حملوں میں ملوث افراد کیفر کردار تک پہنچیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان میں حملوں کا شکار ہونے والے چینی شہری معصوم ہیں چینی شہری پاکستان کی ترقی کیلئے منصوبوں پر کام کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچ لبریشن آرمی دو ہزار اٹھارہ سے مسلسل چین کے معاشی اور عسکری مفادات کو نشانہ بنا رہا ہے رواں ماہ مہینے کراچی میں انتہائی حساس مقام پر سخت سیکورٹی حصار میں چین کے انجنئیرز پر بی ایل اے فدائین یونٹ مجید بریگیڈ نے حملہ کیا جس میں چینی انجینئرز سمیت ان کے سیکورٹی پر مامور متعدد پاکستانی فوجی و خفیہ اداروں کے اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
مذکورہ حملے کے بعد اور خصوصاً او آئی سی اجلاس کے دوران سیکورٹی خدشات اور مزید حملوں کے پیش نظر چین نے اپنے شہریوں کو بلوچستان سفر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی اور انکے نقل و حرکت محدود کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید برآں کراچی پولیس نے رواں مہینے کراچی ائیر پورٹ کے قریب چینی وفد کے قافلے پر خودکش حملے کی رپورٹ درج کرتے ہوئے بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب سمیت دیگر قیادت پر مقدمہ درج کیا تھا۔