پنجگور: صابر نور اور عابد نور کی جبری گمشدگی کے ریلی و دھرنا

222

تیس ستمبر کو بلوچستان کے ضلع پنجگور میں جبری گمشدہ ہونے والے دو سگے بھائی صابر نور اور عابد نور کی عدم بازیابی کے خلاف لواحقین کی جانب سے ریلی نکالی اور ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دیا ہے۔

احتجاجی ریلی میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے جبری گمشدگی کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور دونوں بھائیوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا گیا۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ آج 16 دن ہوگئے ہیں کہ صابر نور اور عابد نور بغیر کسی جرم کے ریاستی ٹارچر سیلوں میں جبر برداشت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے 16 دنوں میں ریاست عابد اور صابر کی فیملی سے مسلسل جھوٹ پر جھوٹ بولتے آرہے ہیں، پہلے کہا گیا کہ 24 گھنٹے کے اندر اندر دونوں بھائیوں کو رہا کیا جائے گا، اس کے بعد ہر روز دوسرے دن کا وعدہ کیا لیکن ابھی تک دونوں بھائی لاپتہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج فیملی کو مجبوراً ڈی سی دفتر کے سامنے دھرنا دینا پڑ رہا ہے، پنجگور کے عوام سے درخواست ہے کہ دھرنے میں شریک ہوکر عابد اور صابر سمیت دیگر تمام لاپتہ افراد کی رہائی کیلئے آواز اٹھائیں۔

خیال رہے کہ کہ 31 ستمر کی صبح پاکستانی فوج نے پنجگور کے علاقے تار آفس میں چھاپہ مارکر دو بھائی صابر نور اور عابد نور کو جبری گمشدگی کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا جس کے بعد سے دونوں بھائی لاپتہ ہیں۔


لواحقین کی جانب سے دونوں بھائیوں کی جبری گمشدگی کے خلاف اس سے قبل دھرنا دے کر سی پیک روڈ کو ہر طرح کی آمد رفت کے لئے بند کردیا گیا تھا۔

بعدازاں شرکاء اور حکام کے درمیان مذاکرات کے بعد دھرنا موخر کیا گیا، حکام نے مذاکرات کے دوران کہا تھا کہ چوبیس گھنٹے کے دوران دونوں بھائیوں کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے گا تاہم دونوں بھائی ابتک بازیاب نہ ہوسکے۔