ورچوئل افتتاح – ٹی بی پی اداریہ

219

ورچوئل افتتاح

ٹی بی پی اداریہ

چودہ اکتوبر کو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا افتتاحی تقریب سیکیورٹی خدشات کے سبب گوادر کے بجائے دو ہزار کلومیٹر دور پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں منعقد ہوا، جہاں گوادر ائیرپورٹ کا ورچوئل افتتاح کیا گیا۔

گوادر ائیرپورٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے، چین کے ملٹی بلین منصوبے کو بلوچ سیاسی اور مسلح ادارے استحصالی منصوبہ قرار دیتے ہیں، جس کے ردعمل میں سیاسی جماعتیں اندرون و بیرون ملک مختلف فورمز پر احتجاج کررہے ہیں اور بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیموں کی جانب سے پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے وابستہ معاشی اور عسکری تنصیبات کو تسلسل سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

چینی وزیراعظم گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل کو اہم سنگ میل قرار دے رہے ہیں لیکن گوادر کے بجائے اسلام آباد میں ائیرپورٹ کا ورچوئل افتتاح اس امر کا اظہار ہے کہ بلوچستان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری و دوسرے چینی منصوبے محفوظ نہیں ہیں اور پاکستان ان منصوبوں کی حفاظت کرنے میں ناکام ہوچکا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے اسلام آباد میں تیئسویں اجلاس کے دوران گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا ورچوئل افتتاح اور لی چیانگ و شہباز شریف کی دوطرفہ ملاقات میں “ مشترکہ طور پر “ محفوظ ماحول پیدا کرنے کے لیے “ ہدف بنائے گئے حفاظتی اقدامات کرنے کی ضرورت “ پر زور دینا اس بات کا اظہار ہے کہ چین اپنے منصوبوں کی کامیابی پر خدشات کا شکار ہے۔ یہ اعلامیہ دنیا اور عالمی سرمایہ داروں کے لئے واضع پیغام ہے کہ بلوچ قوم کی مرضی و منشا کے بغیر استحصالی منصوبے قابل قبول نہیں ہونگے اور طاقت کے زور پر بلوچستان میں استحصالی منصوبے کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں۔