لاہور اور خضدار سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں تین افراد جبری لاپتہ

448

پاکستانی فورسز نے دو بلوچ طلباء سمیت تین افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔

پاکستانی صوبے پنجاب سے اطلاعات کے مطابق رات گئے پاکستانی فورسز نے ایک ہاسٹل پر چھاپہ مار کر بلوچستان کے رہائشی دو طالب علموں کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

بلوچ کونسل پنجاب کے مطابق پاکستانی فورسز نے پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم اکرام مینگل اور سپیریئر یونیورسٹی لاہور کے طالب علم شمریز بادینی کو غیر قانونی طور پر اغوا کر لیا ہے-

انہوں نے کہا ہے کہ ہم بلوچ طلباء کے خلاف ایسی غیر قانونی اور پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں اور اپنے ساتھیوں کی بحفاظت رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

بلوچ طلباء کی جانب سے پاکستانی فورسز اور پنجاب پولیس کے ہاتھوں دونوں نوجوانوں کی جبری گمشدگی کے ویڈیو فوٹیج بھی بھی شائع کئے گئے جہاں پنجاب پولیس اور سول کپٹروں میں ملبوس مسلح افراد کو دیکھا جاسکتا ہے۔

تاہم بعدازاں پاکستانی فورسز نے اکرام مینگل کو چھوڑ دیا جبکہ شمریز بادینی تاحال لاپتہ ہیں۔

ادھر بلوچستان کے ضلع خضدار سے اطلاعات ہیں کہ گذشتہ روز صبح11 بجے کے قریب پاکستانی فورسز نے خضدار کوڑاسک کے مقام سے ایک نوجوان مسلم ولد اختر سمالانی کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

گذشتہ روز بھی بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی سے دو نوجوانوں کو پاکستانی فورسز نے جبری لاپتہ کردیا۔

حب چوکی سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے نوجوانوں کی شناخت جنید ولد عبدالحمید اور عمران ولد محمد اقبال کے ناموں سے ہوئی ہے۔