قلات لیویز چیک پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

194

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 18 اکتوبر 2024 کو سرمچار قلات کے علاقے نیچاری میں گشت کر رہے تھے کہ سرمچاروں کا لیویز اہلکاروں سے آمنا سامنا ہوا، لیویز اہلکاروں سے ان کا سرکاری اسلحہ ضبط کرنے کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا، جبکہ اسی روز دوپہر دو بجے کے قریب سرمچاروں نے پولیس چوکی پر جاکر لیویز اہلکاروں کو تنبیہ بھی کیا کہ وہ بلوچ قومی تحریک کے سامنے رکاوٹ بننے اور سرمچاروں کا تعاقب کرنے سے گریز کریں ورنہ انہیں اس قومی جرم کی پاداش میں عبرتناک سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لیکن لیویز اہلکاروں نے بات سننے کے بجائے سرمچاروں پر حملہ کرنے کی کوشش کی، جس کے ردعمل میں سرمچاروں نے دفاعی پوزیشن اختیار کرتے ہوئے مورچے سنبھال لیے۔ دفاعی حملے کے نتیجے میں لیویز سپاہی عبدالقیوم ہلاک جبکہ سپاہی رحمت اللہ نیچاری زخمی ہوئے۔

‎انہوں نے کہا کہ بحیثیت بلوچ قومی تنظیم ہمیں ان بلوچ قیمتی جانوں کے نقصان کا شدید رنج ہے اور ہم لواحقین سے دلی ہمدردی رکھتے ہیں لیکن اس واقعے سے قبل ہم بارہا پولیس اور لیویز میں حاضر سروس بلوچ ملازمین کو تنبیہ کر چکے ہیں کہ وہ قومی تحریک مخالف سرگرمیوں سمیت بلوچ سرمچاروں کے سامنے رکاوٹ بننے سے گریز کریں-

انہوں نے کہا کہ آج ایک بار پھر ہم تنظیمی بیانیے کو دہراتے ہیں کہ بلوچوں کی جان و مال ہمیں انتہائی عزیز ہے کیونکہ ہماری جدوجہد کا محور بلوچ قوم اور بلوچستان ہے۔ دنیا کے ہر قبضہ گیر کی طرح آج پاکستان بھی مقبوضہ خطے میں آپسی تنازعے پیدا کرکے انتشار پھیلانے کی پالیسیوں پر گامزن ہے۔ اس حساس صورتحال میں ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم ریاستی مشینری کا ایندھن بننے کی بجائے اپنی قومی ذمہ داریوں کا احساس کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم آج پھر سے یہ بات واضح کردینا چاہتے ہیں کہ قابض کے مختلف محکموں میں موجود بلوچ ہرگز ریاستی جبر کو قوت فراہم نہ کریں۔ اگر اس کے برعکس کوئی بھی گروہ یا فرد ریاستی مظالم کا حصہ بن کر اپنے ہی لوگوں کے استحصال میں قابض کے سہولت کار کا کردار ادا کرئے گا تو قومی عدالت میں اس کا احتساب ضرور کیا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ہم ایک بار پھر پولیس اور لیویز کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ بلوچ مخالف سرگرمیوں کا حصہ نہ بنیں بصورت دیگر وہ اپنے قول و فعل کی ذمہ دار خود ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور ہر اس فرد کو نشانہ بنائیں گی جو ریاستی ایما پر بلوچ قومی تحریک کو نقصان پہنچائے گا۔