سمی دین سفر پابندی، چوتھی پیش میں حکومتی اتھارٹی کو جواز یا دلیل پیش کرنے میں ناکام

212

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے جنرل سیکرٹری سمی دین نے کہا ہے کہ مجھے سفر سے روکنے کے لیے کراچی ایئرپورٹ پر غیر قانونی طور پر حراست میں لینے پر ریاستی حکام کے خلاف جاری قانونی جنگ میں آج میں چوتھی بار سندھ ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آج ایف آئی اے نے کہا کہ یہ محض ایک عمل درآمد کرنے والا ادارہ ہے اور بلوچستان حکومت کا محکمہ داخلہ ایک ضروری فریق ہے۔

سمی نے کہا کہ ایک بار پھر حکومت کے پاس کسی اتھارٹی کی طرف سے کوئی ٹھوس جواب، وجہ یا قانونی جواز نہیں تھا کہ میرے آئینی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کیوں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم معزز عدالت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے حکومت کو قانون پر عمل کرنے اور دو ہفتوں میں عدالت کو جواب دینے کی ہدایت کی۔