دکی کوئلہ کان میں گیس بھر جانے سے دو کانکن جانبحق

58

بلوچستان کوئلہ کانوں میں حادثات کا سلسلہ جاری، مزید دو کانکن جان کی بازی ہار گئے۔

دکی شہر سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع دمڑ کول مائنز میں جمعرات کی صبح 8 بجے زہریلی گیس بھرنے سے کوئلہ کان کے اندر کام کرنے والے 3 کانکن کان کے اندر پھنس گئے۔

واقعہ کے بعد مقامی کوئلہ کانکنوں اور محکمہ مائنز وضلعی انتظامیہ نے امدادی کارروائی شروع کردی۔ امدادی کارروائی کے دوران ایک کانکن حفیظ اللہ کو زندہ حالت میں بروقت نکال لیا گیا جبکہ دیگر دو کانکنوں کی لاشیں 8 گھنٹے کی ریسکیو آپریشن کے بعد کوئلہ کان سے نکالے گئے۔

کوئلہ کان سے نکالے گئے مزدروں میں حبیب الرحمن اور سیف اللہ کی لاشیں شامل ہیں۔ لاشوں کو سول ہسپتال دکی منتقل کرکے ضروری کاروائی کے بعد انکے آبائی علاقے افغانستان روانہ کردی گئی۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں درجنوں کوئلہ کانکنی کے پروجیکٹس کام کررہے ہیں جن میں ہزاروں مزدور جن کا تعلق بلوچستان سمیت دیگر شہروں سے ہیں، مختلف اوقات میں ان حادثات کا شکار رہیں جبکہ آئے روز کان حادثوں میں کانکن اپنی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔

ان کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے مزدور یونینز، و مزدوروں کے حقوق کی تحفظ کے لئے کام کرنے والی تنظیمیں ان حادثات کی وجہ ناقص سہولیات اور مزدوروں کو فراہم کردہ غیر معیاری مواد کو قرار دیتے ہیں-