خواتین کی چادریں کھینچنا، حرمت پامال کرنا بلوچ روایات و اقدار پر کھلی جارحیت ہے – ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

65

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ ‏پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سے ایک بلوچ دشمن جماعت رہی ہے اور اس جماعت نے بلوچوں پر ظلم و ستم کے لیے ریاست کے فرنٹ مین کا کردار ادا کیا ہے۔

ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ گذشتہ روز کراچی پریس کلب کے سامنے بلوچ ماؤں، بہنوں اور بزرگوں پر ہونے والا تشدد اس جبر کا تسلسل ہے۔کراچی پریس کلب کے سامنے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے پرامن احتجاج پر سندھ پولیس اور خفیہ اداروں کے ظلم نے وہ منظر پیش کیا ہے جو کسی بھی باشعور اور انسانیت سے محبت کرنے والے دل کو چیر کر رکھ دیتا ہے۔ بلوچ خواتین، جو ہمیشہ اپنی عزت و وقار کی علامت رہی ہیں، ان پر بے رحمی سے تشدد کیا گیا۔ ان کے آنسوؤں میں وہ درد بھری کہانی پوشیدہ ہے جو گزشتہ سات دہائیوں سے بلوچ قوم سہتی آ رہی ہے۔ ان کے ہاتھوں میں اٹھے بینرز صرف کاغذ کے ٹکڑے نہیں تھے، بلکہ وہ ہمارے خوابوں اور ہماری زمین پر جاری ظلم کی ترجمانی کر رہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ‏لالا وہاب بلوچ، جو ہمارے بزرگ رہنما ہیں، پر تشدد، ان کی بلوچی ٹوپی کی بے حرمتی، اور گرفتاری کے بعد ان کا لاپتہ کیا جانا ہمارے وقار پر ایک سنگین حملہ ہے۔ ہماری خواتین کی چادریں کھینچنا، ان کی حرمت پامال کرنا بلوچ روایات اور اقدار پر کھلی جارحیت ہے۔

ماہ رنگ بلوچ نے بلوچ قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ وہ وقت ہے جب ہمیں اپنے آنسوؤں کو مزاحمت میں بدلنا ہوگا۔ یہ ظلم ہمیں توڑنے کے لیے نہیں، بلکہ ہمیں اپنے حقوق کے لیے مزید مضبوطی سے کھڑا ہونے کا سبق دے رہا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ راستہ آسان نہیں، یہ سفر طویل اور کٹھن ہے، مگر جب ایک قوم اپنے حق کے لیے کھڑی ہو جائے تو اسے کوئی طاقت روک نہیں سکتی۔

‏مزید کہاکہ آج کے اس ظلم کے باوجود ہمارے ارادے مضبوط ہیں، بلوچ خواتین کی مزاحمتی روح زندہ ہے، اور بلوچ قوم کی جدوجہد زندہ و جاوید ہے۔ ہم خاموش نہیں رہیں گے، ہم جھکیں گے نہیں، ہم لڑیں گے اور اپنے حق کو حاصل کر کے رہیں گے۔

آخر میں کہاکہ ‏یہ جدوجہد ہماری قوم کی بقاء اور روشن مستقبل کی جنگ ہے، اور اس میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔