خضدار: جبری گمشدگیوں کے خلاف مظاہرہ، شہر میں موبائل سروس بند

32

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی سلسلے کے تحت خضدار میں شہریوں نے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام بلوچ جبری کے خلاف خضدار میں احتجاجی ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا، جس میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ارکان، لاپتہ افراد کے لواحقین و شہری بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

اس دوران مظاہرین نے شہید رزاق چوک سے آزادی چوک تک ریلی نکالی اور دھرنا دیا، احتجاجی ریلی میں نال، وڈھ، سوراب سمیت دیگر علاقوں سے لوگوں نے شرکت کی۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے احتجاجی مظاہرے کے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ریاستی فورسز نے حسب روایت آج ہمارے مظاہرین کو ہراساں کیا، نیٹ ورک کو بند، سینکڑوں فورسز کو تعینات، ہمارے مظاہرین کو تشدد اور ہمارے مظاہرین کو گرفتار کرنے کہ ساتھ ساتھ احتجاج کو منتشر کرنے کی کوشش کی تاہم مظاہرین تمام ریاستی ہتھکنڈوں کو ناکام کرتے ہوئے احتجاجی ریلی کو کامیاب کی۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مہم، “خاموشی توڑنا: جبری گمشدگیوں کے خلاف کھڑے ہونا” کے عنوان سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری جہاں اس سے قبل کراچی، حب چوکی اور آج خضدار میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اس حوالے سے مزید کہا ہے کہ ان پرامن مظاہروں کو کاؤنٹر کرنے کی کوششوں ریاست کی طرف سے مسلسل دھمکیوں اور جارحیت کے باوجود، انصاف اور بقا کی اس جنگ میں ہمارا عزم پختہ ہے۔ ہم عوام بالخصوص لاپتہ افراد کے لواحقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مظاہروں میں شامل ہوں اور اپنے لاپتہ پیاروں کے کوائف جمع کرائے۔