خاران: جبری گمشدگیوں کے خلاف لواحقین کا دھرنا جاری

33

خاران سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنے والے افراد کے لواحقین خاران ریڈزون میں دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق خاران سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے عبیداللہ تکاپی سمیت دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین کا دھرنا آج بھی خاران ریڈزون میں جاری رہا، مظاہرین اپنے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

خاران لاپتہ افراد کے لواحقین کے دھرنے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنان بھی شریک ہوئے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے دھرنے پر بیٹھے عبیدتگاپی کے لواحقین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ دس دنوں سے عبید اللہ تگاپی کو پاکستانی فورسز نے بازار سے سب کے سامنے اغواء کرکے لے گئے جو تاحال منظرعام پر نہیں آسکا ہے۔

اس موقع پر عبیداللہ تکاپی کے لواحقین نے کہا ہے کہ ہمارے پُرامن احتجاج میں شریک بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکناں اور طلباء رہنماؤں عزیز اکرم، آصف نور اور مظفر بلوچ کیخلاف پولیس نے جھوٹے ایف آئی آر درج کی ہے۔

لواحقین نے کہا ہے کہ اگر دو دن تک لاپتہ عبید تگاپی منظرعام پر نہیں آتے اور دھرنے پر بیٹھے افراد پر مقدمات ختم نہیں کیئے جاتے تو ہم طلباء اور بی وائی سی کے ساتھ ملکر شدید احتجاج کرینگے اور اسکی پوری ذمہ داری خاران انتظامیہ پر عائد ہوگی۔