اتوار کی شب کراچی ائیرپورٹ کے قریب بلوچ لبریشن آرمی کے فدائی حملے اور چینی شہریوں کی ہلاکت پر پاکستانی حکام کی طرف سے مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے ایک بیان میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں ہلاک افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ واقعے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے موثر کارروائی کی جانی چاہیے۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ وہ اس واقعے پر “گہرے صدمے اور غمزدہ ہیں۔
شہباز شریف نے اس موقع پر کہا میں اس گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کرتا ہوں اور چینی قیادت اور چین کے عوام بالخصوص متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت پیش کرتا ہوں، اس وحشیانہ واقعے کے مرتکب پاکستانی نہیں ہو سکتے بلکہ وہ پاکستان کے حلیف دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شرپسندوں کی شناخت اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں، پاکستان اپنے چینی دوستوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔ ہم ان کی سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے-
پاکستانی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ کراچی میں دہشتگرد حملہ چینی شہریوں پر نہیں بلکہ پاکستان پر ہے، دشمن کو اس حملے کا سخت جواب دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اسلام آباد میں چینی سفارتخانے پہنچے جہاں انہوں نے چین کے سفیر جیانگ زی ڈونگ سے ملاقات کی۔
وزیر داخلہ نے چینی سفیر سے دھماکے میں 2 چینی شہریوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ چین کے سفیر، حکومت اور جاں بحق چینی شہریوں کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے باہر سگنل کے قریب دھماکے ہوا جسکی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرلی، بی ایل اے نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملے بی ایل اے مجید بریگیڈ کے فدائی فہد عرف آفتاب نے سرانجام دیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سال میں بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ کی جانب سے متعدد حملے کیے گئے ہیں۔ جن میں 26 اگست کو بلوچستان کے علاقے بیلہ میں سکیورٹی فورسز کے ایک کیمپ کے دروازے پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرانے سے آپریشن ھیروف کا آغاز ہوا تھا جس میں کم از کم 130 اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی ۔