تربت: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں تین افراد جبری لاپتہ

281

پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات کا سلسلہ تھم نا سکا، کیچ سمیت ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران ابتک متعدد افراد جبری گمشدگی کا نشانہ بنے ہیں۔

بلوچ نیشنل مومنٹ کے انسانی حقوق کے ادارے پانک نے تربت سے جبری گمشدگیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عطاء اللہ ولد نور بخش، یاسر بلوچ ولد حمید اللہ اور بلال امام ولد امام بخش پاکستانی فورسز نے حراست بعد جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔

پانک کے مطابق تینوں نوجوانوں کو 8 سے 13 اکتوبر 2024 سے تربت ضلع کیچ سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

‎بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات میں ایک بار پھر شدت دیکھنے میں آئی ہے جہاں رواں ماہ اکتوبر میں دی بلوچستان بلوچستان پوسٹ کو بلوچستان سمیت دیگر علاقوں سے جبری گمشدگیوں کے 21 رپورٹ موصول ہوئی ہیں جن میں سے چار افراد بعد ازاں بازیاب ہوگئے ہیں جبکہ17 تاحال لاپتہ ہیں۔

‎رواں سال ستمبر کے مہینے میں جبری گمشدگیوں کی یے تعداد 41 تھی جبکہ چند افراد بازیاب بھی ہوئے تھیں۔