تربت اور مشکے میں پاکستانی فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

222

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تنظیم کے سرمچاروں نے 24 اکتوبر کی رات نو بجے تربت کے علاقے آبسر دو کرم میں قابض فورسز پر گرینیڈ حملہ کیا، جس میں قابض فوج کے دو اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب قابض فورسز اپنے مورچوں سے نکل کر عوام کو چیکنگ کے نام پر ہراساں کر رہی تھی اور ان کی عزت نفس کو مجروح کر رہی تھی۔ قابض فوج کی یہ حکمت عملی معمول کا حصہ ہے، جس کے تحت وہ مقامی لوگوں کو غیر ضروری تلاشیوں اور ہراسانی کے ذریعے نشانہ بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا تنظیم کے سرمچار اور انٹیلیجنس ونگ فورسز کی ہر نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور دشمن کو ہر مقام پر ضرب لگانے کے لئے مکمل تیار ہیں۔ بی ایل ایف، بحیثیت ایک قومی تنظیم، اپنے عوام کی توہین اور تذلیل کسی صورت برداشت نہیں کرے گی اور دشمن کو عوام کی طاقت کے ساتھ عبرتناک شکست سے دوچار کرنے کے عزم پر قائم ہے۔

ترجمان کے مطابق ایک اور حملے میں سرمچاروں نے پچیس اکتوبر کی صبح گیارہ بجے آواران کے علاقے مشکے اوگار میں قائم قابض پاکستانی فوجی چوکی کو نشانہ بنایا۔

انکا کہنا تھا بی ایل ایف کے اسنائپر شوٹرز نے چوکی کے باہر کھڑے اہلکار کو نشانہ بنایا جس کی زد میں آکر فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور قابض فوج کے انخلاء تک دشمن فورسز اور ان کے تنصیبات کو نشانہ بناتی رہیگی۔