بی ایل اے نے کراچی میں چینی کانوائے پر حملہ آور کا ویڈیو پیغام جاری کردیا

4527

بلوچ لبریشن آرمی نے گذشتہ دنوں، چھ اکتوبر کو پاکستان کے سب سے بڑے ائیر پورٹ جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب چینی انجنیئروں اور سرمایہ کاروں پہ ہونے والے حملے کے حملہ آور، بی ایل اے مجید برگیڈ کے فدائی شاہ فہد کا ویڈیو پیغام جاری کردیا۔

آٹھ منٹوں پر مشتمل ویڈیو بلوچ لبریشن آرمی کی میڈیا چینل ہکل پہ شائع کیا گیا ہے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا کہ فدائی حملہ آور ایک کار گاڑی میں بیٹھا ہے جہاں وہ اپنا آخری پیغام جاری کرتے ہوئے کہتا ہے کہ “جب ظلم قانون بن جاتا ہے تو مزاحمت فرض بن جاتی ہے۔” یہ وہ الفاظ ہیں جو ہر دبی ہوئی قوم کی تاریخ میں نقش ہیں، اور آج یہ آزاد بلوچستان کی جدوجہد میں زور و شور سے گونج رہے ہیں۔

وہ اپنے پیغام میں کہتا ہے کہ چین کے لوگوں اس تنبیہ پر دھیان دیں۔ برسوں سے، آپ نے سچائی سے آنکھیں چرائی ہوئی ہیں۔ آپ نے ایسی سرزمین سے پاکستان کی تعاون سے دولت نکالنے کی کوشش کی جس کا بلوچستان پر کوئی اخلاقی یا قانونی اختیار نہیں ہے اور نہ یہ آپ کی سرزمین ہے۔

شاہ فہد کہتا ہے کہ تمہارے (چین کے) ہاتھ صاف نہیں ہیں۔ بلوچستان کے استحصال کے لیے مالی امداد کرکے اور پاکستانی حکومت کو بلوچ نسل کشی کیلئے ایندھن فراہم کرکے، آپ نے ظلم کا ساتھ دیا۔

وہ کہتا ہے کہ ہم بلوچ قوم! بلوچ لبریشن آرمی کے پرچم تلے متحد ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ آپ ہماری سرزمین پر اپنے تمام استحصالی منصوبوں کو فوری طور پر روک دیں۔ جس میں غیر قانونی اور تباہ کن “گوادر بندرگاہ” کا منصوبہ شامل ہے، سی پیک منصوبے کے تحت آپ کے نام نہاد “اقتصادی تعاون” کا مرکز ہے۔

شاہ فہد کہتا ہے کہ آئیے ہم آپ کو یاد دلاتے ہیں کہ منافع کی کوئی رقم، نہ کےسمندر کی کوئی گہرائی، آپ کی سرمایہ کاری کو بلوچ قوم کے جائز جنگ سے محفوظ رکھے گی، جو اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ تاریخ نے بار بار دکھایا ہے کہ مظلوم کی خواہش کو غیر ملکی لالچ سے کچلا نہیں جاسکتا۔ چین! آپ کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا اگر آپ نے یہ راستہ جاری رکھا۔ ہمارے لوگ، بلوچ صدیوں سے حملہ آوروں کا مقابلہ کرتے رہے ہیں۔ ماضی کی قدیم سلطنتوں سے لے کر موجودہ دور کی نوآبادیاتی طاقتوں تک کسی بھی طاقت نے ہمیں زیادہ دیر تک محکوم نہیں رکھا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کے عزم کو کمزور نہ سمجھیں۔ آپ ہمارے پچھلے حملوں میں اپنے اعمال کے نتائج چکھ چکے ہیں۔ اگر آپ بلوچستان سے فوری طور پر انخلاء نہیں کرتے تو آپ کو اس سے بدتر نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آپ کی سرمایہ کاری جل جائے گی، آپ کے اہلکار محفوظ نہیں رہیں گے، اور آپ کے اتحادی گر جائیں گے۔ ہم نے ماضی میں آپ کو اپنی صلاحیت اور عزم دکھایا ہے، اور ہم دوبارہ ایسا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ آپ کے پاس فوج ہوسکتی ہے، آپ کے پاس دولت ہوسکتی ہے، لیکن آپ کے پاس انصاف نہیں ہے، اور آخر میں، یہ انصاف ہی ہے جو جنگیں جیتتا ہے۔

شاہ فہد نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ بلوچ عوام کے خلاف نسل کشی کی مہم میں پاکستان کے ساتھ آپ (چین) اپنا تعاون فوری طور پر بند کریں۔ چین، یہ مت سوچو کہ آپ غیر جانبدار سرمایہ کار کا کردار ادا کر سکتے ہیں، ترقی لانے کا دکھاوا کرتے ہوئے ایک ایسی حکومت کی مدد کر رہے ہو، جو بے گناہوں کا قتل عام کرتی ہے۔ ہم آپ کے جھوٹ کو دیکھتے ہیں، اور دنیا بھی۔ آپ کا بندرگاہ کا منصوبہ، آپ کا سی پیک، یہ سب کچھ ہماری بلوچ قوم پر محض پاکستان کی گرفت مضبوط کرنے کے اوزار ہیں۔ لیکن یہ واضح رہے کہ ہم بلوچستان کو سب سے زیادہ بولی لگانے والے کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو متنبہ کر رہے ہیں: ابھی پیچھے ہٹ جائیں۔ اپنا استحصال بند کرو، یا نتائج کا سامنا کرو۔ ہر غیر ملکی کمپنی، ہر سرکاری اہلکار، ہر سپاہی جو بلوچ قوم کی اجازت کے بغیر بلوچستان میں قدم رکھتا ہے، نشانہ (ہدف) ہے۔

شاہ فہد کہتا ہے کہ آپ کے استحصالی منصوبے ختم ہو جائیں گے، آپ کا انفراسٹرکچر تباہ ہو جائے گا، اور آپ کے منافع کے خواب ہوا میں دھوئیں کی طرح اڑ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کو یہ سوچ کر دھوکے میں نہ ڈالیں کہ ہمیں “ترقی” یا “سرمایہ کاری” کے وعدوں سے خرید لیا جائے گا۔ بلوچستان کے لوگوں کو آپ کے خون آلود پیسوں کی ضرورت نہیں اور نہ ہی ہم آپ کے انفراسٹرکچر کے منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں جب تک ہم قبضے میں ہیں۔ آزادی کا سودا نہیں کیا جا سکتا۔ اسے جیتنا ضروری ہے، اور یقین رکھیں، ہم جیتیں گے.

انہوں نے کہا کہ دنیا نے ہمیشہ یہ نمونہ دیکھا ہے: سلطنتیں غالب آتی ہیں، ظالم زوال پذیر ہوتے ہیں، اور قومیں ظلم کی راکھ سے اٹھتی ہیں۔ بلوچ قوم کی رضامندی کے بغیر آپ کی سرمایہ کاری کا کوئی مطلب نہیں، اور جب تک بلوچستان آزاد اور خود مختار نہیں ہوتا، آپ یا آپ کے اتحادی پاکستان کے لیے کوئی امن نہیں ہوگا۔ چین، یہاں آپ کے مفادات کا خوش آمد نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہیں رکیں گے۔ ہم نہیں مانیں گے۔ اور جب تک بلوچستان آزاد نہیں ہوتا ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔

شاہ فہد اپنے پیغام میں کہتا ہے کہ یہ آپ کو آخری وارننگ ہے۔