بلوچ یکجہتی کمیٹی نے تربت میں بلوچ فنکاروں کے غیر قانونی حراست کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات، تقریباً 9 بجے، کیچ کلچرل میوزیم سے 9 ممتاز بلوچ فنکاروں کو پاکستانی فورسز نے زبردستی اٹھایا۔ ان فنکاروں کو فوجی چھاؤنی میں منتقل کرنے سے قبل شدید تشدد اور ہراساں کیا گیا۔ انہیں اگلے دن تک بغیر کسی قانونی جواز کے وہاں حراست میں رکھا گیا، پھر تھانوں میں منتقل کر دیا گیا، جہاں انہیں پورا دن بند رکھا گیا اور بعد میں رہا کر دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے معزز فنکاروں اور موسیقاروں کے ساتھ ہونے والی یہ سنگین ناانصافی بلوچ فنکاروں کو درپیش حقیقت کو اجاگر کرتی ہے، جو اپنی ثقافتی خدمات اور صلاحیتوں کی وجہ سے پرورش پانے اور منانے کے بجائے انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں اور ہراساں کیے جاتے ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی ان فنکاروں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر کھڑا ہے اور بلوچ قوم اور دنیا بھر کے لوگوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ بلوچ قوم کے ان انمول ثقافتی اثاثوں کی حفاظت اور بہبود کا مطالبہ کریں، کیونکہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کو چھاپوں اور کارروائیوں کے دوران کسی بھی شخص کو اغوا کرنے اور تشدد کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جس پر وہ شک کرتے ہیں یا ان کا سامنا کرتے ہیں۔